چھتیس گڑھ شراب گھوٹالے میں آئی اے ایس افسر گرفتار!

چھتیس گڑھ پولیس اور ای ڈی کی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ اس گھوٹالے نے ریاستی حکومت کو اہم آمدنی کا نقصان پہنچایا، جبکہ ملزم افسر کو تقریباً 18 کروڑ روپے غیر قانونی طور پر ملے!

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے چھتیس گڑھ شراب گھوٹالہ میں ایک اور گرفتاری کی ہے۔ ای ڈی کی رائے پور زونل ٹیم نے جمعہ یعنی 19 دسمبرکو آئی اے ایس افسر نرنجن داس کو گرفتار کیا۔ اس کے بعد انہیں رائے پور میں پی ایم ایل اے کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں عدالت نے انہیں تین دن کی ای ڈی کی تحویل میں دے دیا۔

ای ڈی نے یہ جانچ اے سی بی/ای او ڈبلیو رائے پور کی طرف سے دائر کی گئی ایف آئی آر کی بنیاد پر شروع کی۔ پولیس اور تفتیشی ایجنسیوں کی تحقیقات سے پتہ چلا کہ چھتیس گڑھ شراب گھوٹالہ نے ریاستی حکومت کو کافی نقصان پہنچایا۔ شائع خبر کے مطابق تحقیقات کے مطابق، اس گھوٹالے نے 2500 کروڑ روپے سے زیادہ کی غیر قانونی رقم حاصل کی، جسے مختلف افراد کے درمیان لانڈر کیا گیا۔


ای ڈی کی تحقیقات میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ نرنجن داس کو تقریباً 18 کروڑ روپے غیر قانونی طور پر ملے۔ ڈیجیٹل ثبوت، ضبط شدہ دستاویزات اور تحریری بیانات سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ وہ شراب کے سنڈیکیٹ کے سرگرم رکن تھے۔ تحقیقاتی ایجنسی کا کہنا ہے کہ اس گھوٹالے کو انجام دینے میں اس کا کردار محض معلومات تک محدود نہیں تھا، بلکہ اس نے براہ راست نظام کا غلط استعمال کیا۔

تحقیقات سے یہ بھی پتہ چلا کہ نرنجن داس کو جان بوجھ کر ایکسائز کمشنر اور ایکسائز ڈپارٹمنٹ کے سکریٹری کا اضافی چارج دیا گیا تھا تاکہ شراب گھوٹالہ کو آسانی سے چلانے میں آسانی ہو۔ اس پر الزام ہے کہ اس نے اپنی قانونی ذمہ داریوں سے غفلت برتی اور سرکاری ریونیو کی کھلی لوٹ مار کی اجازت دی۔ ای ڈی کا کہنا ہے کہ نرنجن داس کا کردار صرف بنیادی جرم تک ہی محدود نہیں تھا بلکہ اس نے منی لانڈرنگ میں بھی کلیدی کردار ادا کیا تھا۔ ان کی وجہ سے ہی ریاستی وسائل کی اتنی بڑی لوٹ مار ممکن ہوئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔