پرینکا گاندھی کی پہلی تقریر نے اندرا گاندھی کی یاد دلائی، دیکھیں ویڈیو

پرینکا گاندھی نے کہا، ’’آپ کو بہت گہرائی سے یہ غور و فکر کرنا ہے کہ یہ چناؤ کیا ہے! اس میں آپ کیا چننے جا رہے ہیں! آپ اپنا مستقبل چننے جا رہے ہیں، فضول کے ایشوز نہیں اٹھنے چاہئیں۔

تصویر آئی این سی انڈیا
تصویر آئی این سی انڈیا
user

قومی آوازبیورو

پرینکا گاندھی نے کانگریس کی جنرل سکریٹری اور مغربی اترپردیش کا انچارج مقرر کیے جانے کے بعد آج پہلی مرتبہ کسی جلسہ عام سے سے انہوں نے خطاب کیا۔ اپنی دادی اور سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کے انداز میں بولنے والی پرینکا گاندھی نے اپنی پہلی ہی تقریر میں لوگوں کا دل جیت لیا۔ انہوں نے اپنے مہذب انداز میں لوگوں کو سمجھایا کہ آج ملک کی حالت نہایت تشویش ناک ہے اور اس ماحول کو صرف آپ لوگ ہی تبدیل کر سکتے ہیں۔

پرینکا گاندھی نے جلسہ عام سے کہا کہ آپ کے ہاتھ میں ووٹ کا ہتھیار ہے جس کا استعمال کر کے آپ اس ملک کو صحیح راہ پر لا سکتے ہیں۔

جلسہ عام سے خطاب کرتے پرینکا گاندھی نے کہا، ’’پہلی مرتبہ میں گجرات آئی ہوں اور پہلی مرتہ میں اس سابرمتی کے اس آشرم میں گئی جہاں سے گاندھی جی نے اس ملک کی آزادی کی جد و جہد شروع کی تھی۔ وہاں ان درختوں کے نیچے بیٹھ کر میرے دل میں جو احساسات آئے میں انہیں بیان نہیں کر سکتی۔ میں نے ان مجاہدین آزادی کے بارے میں سوچا جنہوں نے ملک کے لئے سب کچھ قربان کر دیا اور اپنی قربانیوں سے اس ملک کی بنیاد ڈلی۔ ‘‘

انہوں نے کہا، ’’سابرمتی کے آشرم میں مجھے خیال آیا کہ یہ ملک محبت، خیر سگالی اور میل ملاپ کے احساس پر قائم ہوا ہے۔ آج ملک میں جو کچھ ہو رہا ہے اس سے دیکھ کر دکھ ہوتا ہے۔ اس سے بڑی کوئی حب الوطنی نہیں ہے کہ آپ بیدار ہو جائیں۔ آپ کی بیداری ایک ہتھیار ہے۔ آپ کا ووٹ ایک ہتھیار ہے لیکن یہ ایک ایسا ہتھیار ہے جس سے کسی کو چوٹ نہیں پہنچتی، کسی کو نقصان نہیں پہنچتا۔ یہ ایک ایسا ہتھیار ہے جو آپ کو مضبوط بنائے گا۔‘‘

انہوں نے کہا، ’’آپ کو بہت گہرائی سے یہ غور و فکر کرنا ہے کہ یہ چناؤ کیا ہے! اس میں آپ کیا چننے جا رہے ہیں! ان انتخابات میں آپ اپنا مستقبل چننے جا رہے ہیں، فضول کے ایشوز نہیں اٹھنے چاہئیں۔ ایشوز یہ ہونے چاہئیں کہ آپ کے لئے اہم ترین کیا ہے، آپ آگے کیسے بڑھیں گے، نوجوانوں کو روزگار کیسے ملے گا، خواتین خود کو محفوظ کیسے محسوس کریں گی، آگے کیسے بڑھیں گی۔ کسانوں کے لئے کیا کیا جائے گا۔ آپ کی بیداری ہی ان ایشوز کو آگے لا سکتی ہے۔‘‘

پرینکا گاندھی نے کہا، اس مرتبہ سوچ سمجھ کر فیصلہ کریں۔ جو آپ کے سامنے بڑے بڑے وعدے کرتے ہیں ان سے پوچھیں کہ جو 2 کروڑ کا وعدہ کیا گیا تھا ان کا کیا ہوا! جو 15 لاکھ اکاؤنٹ میں آنے والے تھے وہ 15 لاکھ کہاں ہیں! جن خواتین کی حفاظت کی بات کرتے تھے ان خواتین کو 5 سالوں میں کسی نے کیوں پوچھا! ان انتخابات میں صحیح سوال پوچھیے۔

انہوں نے کہا، ’’آنے والے وقت میں فضول کے مدے اچھالے جائیں گے، آپ کی بیداری ہی اس ملک کی تعمیر کرے گی۔ یہ آپ کی ذمہ داری ہے۔ آپ کی حب الوطنی اسی میں ظاہر ہونی چاہیے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا، ’’جہاں سے جنگ آزادی کی شروعات ہوئی تھی۔ جہاں سے گاندھی جی نے محبت، بھائی چارے اور عدم تشدد کی آواز اٹھائی تھی، یہیں سے آج پھر آواز اٹھانی چاہیے۔ ‘‘

انہوں نے کہا، ’’جو اپنی فطرت کی بات کرتے ہیں آپ کے سامنے ہے، آپ انھیں بتایئے کہ اس ملک کی فطرت کیا ہے اور اس ملک کی فطرت ہے کہ ذرے ذرے میں سچائی ڈھونڈ کے نکالے گی۔ اس ملک کی فطرت ہے کہ نفرت کی ہواؤں کو محبت اور رحم دلی میں بدلے گی۔ یہ آواز آپ یہاں سے اٹھایئے۔ آنے والے دنوں میں صحیح فیصلہ لیجیے، صحیح ایشو اٹھایئے، صحیح سوال کیجیے کیونکہ یہ ملک آپ کا ہے۔ آپ نے بنایا ہے۔ میرے کسان بھائیوں نے بنایا ہے۔ میری بہنوں نے بنایا ہے ، جو روز صبح شام محنت کرتی ہیں۔ نوجوانوں نے بنایا ہے کسی اور نے یہ ملک نہیں بنایا ہے۔ یہ ملک کسی اور کا نہیں ہے، آپ لوگ ہی اس کی حفاظت کر سکتے ہیں۔ ‘‘

ہر ایک شخص جو یہاں بیٹھا ہے وہ اس ذمہ داری کو سمجھے۔ یہ لڑائی جنگ آزادی سے کم نہیں ہے۔ ہمارے ادارے تباہ کیے جا رہے ہیں۔ جہاں دیکھیے وہاں نفرت پھیلائی جا رہی ہے۔ ہمارے لیے، آپ کے لیے اس سے بڑی چیز کوئی نہیں ہو سکتی کہ ہم ملک کی حفاظت کریں، ملک کے لیے کام کریں اور ملک کی ترقی کے لیے آگے بڑھیں اور متحد ہو کر آگے بڑھیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 12 Mar 2019, 6:09 PM