’کوئی مسلم یا سِکھ ہوتا تو نہ جانے کیا ہو جاتا...‘، لوک سبھا میں حملہ آور کو پکڑنے والے رکن پارلیمنٹ کا بیان

کانگریس رکن پارلیمنٹ گرجیت سنگھ اوجلا نے ایک ملزم کو پکڑ کر اس کے ہاتھ سے ’اسموک بم‘ چھین لیا تھا، گرجیت کا کہنا ہے کہ اس طرح کے لوگوں کو ذات یا مذہب کے چشمے سے نہیں دیکھنا چاہیے۔

<div class="paragraphs"><p>لوک سبھا کی سیکورٹی میں کوتاہی، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

لوک سبھا کی سیکورٹی میں کوتاہی، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

لوک سبھا کارروائی کے دوران 13 دسمبر کو جب دو نوجوان وزیٹر گیلری سے ایوان میں کودے تھے تو افرا تفری کا ماحول پیدا ہو گیا تھا۔ دونوں نے ’اسموک بم‘ کا استعمال کیا تھا جس سے لوک سبھا میں پیلا دھواں پھیل گیا تھا۔ اس مشکل وقت میں کانگریس رکن پارلیمنٹ گرجیت سنگھ اوجلا نے ہمت دکھاتے ہوئے ایک حملہ آور کے ہاتھ سے اسموک بم چھین لیا تھا۔ اس کے بعد دیگر اراکین پارلیمنٹ نے مل کر ملزمین کو پکڑا اور پھر سیکورٹی اہلکاروں کے حوالے کر دیا۔ اب گرجیت سنگھ اوجلا کا ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے کہا ہے کہ ’’اگر کوئی مسلمان یا سِکھ ہوتا تو نہ جانے کیا ہو جاتا۔ اس لیے یہی کہوں گا کہ ایسے لوگوں کو ذات اور مذہب کے چشمے سے نہ دیکھیں۔ یہ ملک سب کا ہے۔‘‘

کانگریس رکن پارلیمنٹ گرجیت سنگھ اوجلا نے پارلیمنٹ میں پیش آئے سیکورٹی کوتاہی معاملے پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ نئی پارلیمنٹ میں کئی خامیاں ہیں۔ جگہ کم ہے، دروازے آس پاس ہیں۔ اس سے ایک ہی جگہ پر بھیڑ ہو جاتی ہے۔ ہم لوگ اس بارے میں بات کرتے رہے ہیں، اس لیے اب ان خامیوں کو جدید تکنیک سے ہی دور کیا جا سکتا ہے۔ حالانکہ یہ خامیاں نکالنے کا وقت نہیں ہے، ہم ملک کی سیکورٹی کے معاملے پر پوری طرح متحد ہیں۔


گرجیت سنگھ اوجلا نے بی جے پی رکن پارلیمنٹ پرتاپ سمہا کو لے کر بھی بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے پاس دلایا تھا، اگر کوئی اپوزیشن لیڈر ہوتا تو اب تک غدار قرار دے دیا جاتا۔ ویسے مجھے نہیں لگتا کہ بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے قصداً غلطی کی ہے، پاس تو ہم سبھی بنواتے ہیں۔ پورے معاملے کی جانچ ہونی چاہیے۔ بدھ کے روز لوک سبھا میں پیش آئے واقعہ کا تذکرہ کرتے ہوئے اوجلا کہتے ہیں کہ دوسرے ملزم کو میں نے تنہا پکڑا تھا۔ اس نے اچانک کچھ نکالا، بعد میں پتہ چلا کہ وہ اسموک بم ہے۔ اس کے پاس کچھ بھی خطرناک ہو سکتا تھا۔ میں نے فوراً اس سے وہ چھینا اور پھینکنے کے لیے باہر گیا، پھر سیکورٹی اہلکار کو دیکھا تو اسے دے دیا۔ اوجلا نے یہ بھی بتایا کہ واقعہ کے بعد ان کے فوجی والد نے شاباشی دیتے ہوئے کہا کہ ’’پُتّر سواد آ گیا، جو تو نے کیا۔ حوصلہ پنجاب کی مٹی میں ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔