حیدرآباد: جشن میلادالنبیؐ عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا، مساجد، خانقاہوں اور محلوں میں خصوصی تقاریب
حیدرآباد میں جشن میلادالنبیؐ نہایت عقیدت، والہانہ جذبہ اور مذہبی جوش و خروش سے منایا گیا۔ شہر کی مساجد، خانقاہوں اور محلوں میں خصوصی تقاریب، جلوس، روشنیوں اور فلاحی سرگرمیوں کا اہتمام کیا گیا

حیدرآباد،: شہر حیدرآباد میں جشن میلادالنبیؐ امسال بھی غیر معمولی عقیدت و احترام اور والہانہ جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا۔ دن بھر شہر کے مختلف علاقوں میں محافل میلاد، نعتیہ مشاعروں اور قوالی کی روح پرور محفلوں کا سلسلہ جاری رہا۔ شہر کی گلیوں اور محلوں کو سبز پرچموں اور برقی قمقموں سے سجایا گیا، جس سے ایمان افروز مناظر ہر سمت دیکھنے کو ملے۔
پرانے شہر کے گلزار حوض، یاقوت پورہ، دبیر پورہ، عیدی بازار، مغل پورہ، خلوت اور حسینی علم سمیت مختلف علاقوں میں مساجد، عمارتوں اور سڑکوں کو آرائشی قمقموں سے منور کیا گیا۔ کئی مقامات پر خانہ کعبہ اور گنبد خضراء کے ماڈلز تیار کئے گئے جو خاص توجہ کا مرکز بنے رہے۔
مکہ مسجد اور شاہی مسجد کے علاوہ دیگر مرکزی مساجد میں علما و مشائخ نے سیرت النبیؐ پر روشنی ڈالی اور امت مسلمہ کو آپؐ کی تعلیمات پر عمل کرنے کی تلقین کی۔ مکہ مسجد میں حسب روایت موئے مبارک کی زیارت کا بھی اہتمام کیا گیا، جس کے لئے ہزاروں کی تعداد میں فرزندان اسلام جمع ہوئے۔ اس موقع پر روحانی ماحول دیدنی رہا۔
خانقاہوں، درگاہوں اور دینی اداروں میں بھی خصوصی جلسے منعقد ہوئے جن میں مقررین نے میلاد النبیؐ کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ رسول اکرمؐ کی ولادت کا دن دنیا کے لئے رحمت و برکت کا پیغام ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ مسلمان اس دن کو محض تقریبات تک محدود نہ رکھیں بلکہ اپنی عملی زندگی میں سیرت طیبہؐ کو اپنانے کو اولین ترجیح دیں تاکہ سماج میں امن، محبت اور بھائی چارے کی فضا پروان چڑھے۔
شہر کے کئی علاقوں میں فلاحی تنظیموں کی جانب سے خون کے عطیے کے کیمپس لگائے گئے اور ضرورت مندوں کے لئے طعام کا اہتمام بھی کیا گیا۔ خواتین اور بچوں نے بھی گھروں اور محلوں کی سجاوٹ میں بھرپور حصہ لیا۔ متعدد گھروں میں خواتین کی جانب سے محافل میلاد منعقد ہوئیں جہاں قرأت کلام پاک، نعت خوانی اور درود و سلام کی محفلوں کا اہتمام کیا گیا۔
اسکولوں اور دینی مدارس میں بھی طلبہ نے خصوصی پروگرام پیش کئے جن میں سیرت النبیؐ پر تقاریر اور نعتیہ کلام شامل تھے۔ نوجوانوں اور بچوں نے جلوسوں اور مختلف سرگرمیوں میں پرجوش حصہ لیا جس سے سماجی اور روحانی ماحول مزید نکھر کر سامنے آیا۔
جلوس میلادالنبیؐ کے موقع پر امن و امان کی فضا برقرار رکھنے کے لئے پولیس اور شہری انتظامیہ کی جانب سے سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے۔ اہم مقامات پر پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی اور ٹریفک کو کنٹرول کرنے کے لئے خصوصی انتظامات عمل میں لائے گئے۔
مجموعی طور پر شہر حیدرآباد روحانیت، عقیدت اور اخوت کے رنگ میں ڈوبا رہا۔ عقیدت مندوں نے گھروں، مساجد اور محلوں کو چراغاں کر کے اپنے جذبات کا اظہار کیا اور علما نے اس بات پر زور دیا کہ میلادالنبیؐ کا اصل پیغام یہ ہے کہ مسلمان اپنی عملی زندگیوں میں حضور اکرمؐ کی تعلیمات کو نافذ کریں، کیونکہ یہی تعلیمات بنی نوع انسان کے لئے امن، اتحاد اور اخوت کا سرچشمہ ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔