عزاداروں پر طاقت کا ‘وحشیانہ’ استعمال حد درجہ افسوسناک: حریت کانفرنس

بیان میں کہا گیا کہ طاقت اور تشدد پر مبنی کارروائیوں سے عوام خاص طور پر نوجوانوں کے جذبات اور احساست کو ہرگز دبایا نہیں جاسکتا۔

فائل تصویر سوشل میڈیا بشکریہ ہیلو ٹریول
فائل تصویر سوشل میڈیا بشکریہ ہیلو ٹریول
user

یو این آئی

وادی کشمیر میں میرواعظ مولوی عمر فاروق کی قیادت والی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ طاقت کے بل پر کشمیری نوجوانوں کی گرفتاریوں کی تازہ لہر پراسے فکر و تشویش ہے۔ کانفرنس نے کہا ہے کہ محرم الحرام کے مقدس ایام میں بھی پرامن عزاداروں پر طاقت کا وحشیانہ استعمال اور پرتشدد کارروائیاں نہ صرف حد درجہ افسوسناک ہے بلکہ انتہائی قابل مذمت ہے۔

حریت ترجمان کی جانب سے جاری ایک بیان میں بڈگام میں جلوس عزا پر ٹیئر گیس شیلنگ، ہوائی فائرنگ اور ضلع بڈگام اور ضلع سری نگر میں جلوس میں شامل نوجوانوں پر مقدمہ درج کرنے، بٹہ مالو اور لالچوک کے ملحقہ علاقہ جات میں گرفتاریوں سری نگر سمیت وادی کے مختلف علاقوں میں سخت بندشوں اور قدغنوں اور پابندیوں کے خلاف شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اس طرح کی کارروائیوں کو جمہوریت کے مسلمہ اصولوں کی بیخ کنی قرار دیا گیا۔


بیان میں کہا گیا کہ طاقت اور تشدد پر مبنی کارروائیوں سے عوام خاص طور پر نوجوانوں کے جذبات اور احساست کو ہرگز دبایا نہیں جاسکتا۔

حریت کانفرنس نے واضح کیا کہ گزشتہ سات دہائیوں سے خطہ کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق کی پامالیوں کے ساتھ ساتھ مسلسل طاقت اور قوت کے بل پر کشمیریوں کے جائز جذبات اور احساسات کو دبانے کا عمل جاری ہے جو ایک لمحہ فکریہ ہے۔


بیان میں کہا گیا کہ حریت نے یہ بات بار بار کہی ہے کہ حکومت کی جانب سے یکطرفہ اقدامات اور جموں و کشمیر کے عوام کے حقوق کو سلب کرنے کی کارروائیاں ناقابل قبول ہیں اور اس طرح کے اقدامات سے دیرینہ مسئلہ کشمیر کی حیثیت اور ہیئت کو متاثر نہیں کیا جاسکتا۔

حریت نے یہ بات زور دیکر کہی کہ نہ صرف تازہ گرفتاریوں بلکہ اس سے قبل بھی گھر و تھانہ میں نظر بند رکھے گئے قائدین ،سیاسی کارکنوں، کشمیر اور ملک کی مختلف جیلوں میں مقید رکھے گئے سیاسی رہنماﺅں، سول سوسائٹی کے افراد، معزز شہریوں اور نوجوانوں کو بلا مشروط رہا کیا جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 28 Aug 2020, 9:20 PM