کورونا ویکسین کا ’ہیومن ٹرائل‘ پٹنہ ایمس میں کل سے، ڈاکٹرس پرامید

پٹنہ ایمس کے سپرنٹنڈنٹ سی ایم سنگھ نے بتایا کہ پہلے فیز میں سیفٹی کے ساتھ کم لوگوں پر ہی ٹرائل کیا جائے گا۔ اس میں کامیابی ملنے کے بعد دوسرے اور تیسرے فیز کا ٹرائل شروع ہوگا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ہندوستان میں کورونا انفیکشن (کووڈ-19) کے بڑھتے قہر کے درمیان 7 جولائی سے بھارت بایوٹیک کے ذریعہ تیار کردہ ویکسین کا ہیومن ٹرائل شروع ہونے والا ہے۔ میڈیا ذرائع کے مطابق بہار کی راجدھانی پٹنہ واقع ایمس کو کورونک ویکسین ٹرائل کے لیے ملک کے 12ویں ادارہ کی شکل میں منتخب کیا گیا ہے۔ ویکسین کا ٹرائل تین فیز میں کیے جانے کی بات سامنے آ رہی ہے اور اس ویکسین کو لے کر ڈاکٹرس کافی پرامید ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ اس ویکسین کو 15 اگست کو باضابطہ لانچ کرنے کی خبریں بھی سامنے آ رہی ہیں اور بتایا جا رہا ہے کہ اگر ہیومن ٹرائل میں سب کچھ ٹھیک رہا تو بہت جلد ویکسین بازار میں دستیاب ہوگی۔

اس درمیان پٹنہ ایمس کے سپرنٹنڈنٹ سی ایم سنگھ نے بتایا کہ پہلے فیز میں سیفٹی کے ساتھ کم لوگوں پر ہی ٹرائل کیا جائے گا۔ اس میں کامیابی ملنے کے بعد دوسرے اور تیسرے فیز کا ٹرائل ایمس کے ڈاکٹروں اور ویکسین بنانے والی کمپنی یعنی بھارت بایو ٹیک کے ساتھ مرکزی صحت محکمہ کے افسران و سائنسداں کی دیکھ رکھ میں کیا جائے گا۔ ہندی نیوز پورٹل 'نیوز 18' پر شائع ایک رپورٹ میں سی ایم سنگھ کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ 7 جولائی سے ان والنٹیرس پر ٹرائل شروع کیا جائے گا جو اپنی خواہش سے اس میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔ انھوں نے مزید بتایا کہ والنٹیر کی سبھی طرح کی جانچ کی جائے گی اور جو لوگ فٹ ہوں گے ان پر ہی ویکسین کا ٹرائل ہوگا۔


پٹنہ ایمس کے سپرنٹنڈنٹ کا کہنا ہے کہ ویکسین کے ہیومن ٹرائل کے بعد اس کے ریزلٹ کو آبزرو کیا جائے گا اور پھر اس کے آگے کی کارروائی پر توجہ دی جائے گی۔ انھوں نے ساتھ ہی یہ بھی بتایا کہ بہار میں کورونا مریضوں کا ریکوری ریٹ 74.09 فیصد ہے اور امید ہے کہ آگے حالات مزید بہتر ہوں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ پورے ملک میں کورونا کے معاملے تیزی سے بڑھتے جا رہے ہیں اور بہار میں کورونا کے ساڑھے گیارہ ہزار معاملے سامنے آ چکے ہیں جب کہ 88 لوگوں کی موت بہار میں ہوئی ہے۔ سی ایم سنگھ نے کہا کہ ریاست میں مہاجر مزدوروں کی واپسی کے بعد کورونا انفیکشن والے مریضوں میں اچانک اضافہ ہوا اور بیشتر وہ مزدور ہیں جو مہاراشٹر، دہلی، گجرات، ہریانہ، اتر پردیش اور راجستھان سے بہار پہنچے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 06 Jul 2020, 3:35 PM