سونے کی قیمتوں میں زبردست اضافہ، بازار میں جشن، صارفین مایوس

قابل ذکر ہے کہ مختلف عوامل کی وجہ سے سونے کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ آتا ہے۔ عالمی غیر یقینی صورتحال، ہندوستانی کرنسی میں جاری اتار چڑھاؤ اور حکومتی ٹیکس سونے کی قیمتوں کو متاثر کرتے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>سونے چاندی کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ / آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

گھریلو فیوچر مارکیٹ میں سونے کی قیمتوں میں پیر کے روز اضافہ دیکھا گیا جس کے بعد ہندوستانی بازاروں میں ایک بار پھر رونق بحال ہوتی نظر آئی ہے حالانکہ سونا خریدنے کی سوچ رہے صارفین کوکچھ حد تک مایوسی بھی ہوئی ہے۔ملٹی کموڈٹی ایکسچینج (ایم سی ایکس) پر 5 فروری 2026 کو ختم ہونے والا گولڈ فیوچرز وعدہ پیر کے روز 1,34,204 روپئے فی 10 گرام پرکھلا ۔ اس کے آخری کاروباری دن ایم سی ایکس پر سونا 1,33,622 روپئے فی 10 گرام کاروبار کرتے ہوئے بند ہوا تھا۔

15 دسمبر کو صبح 10:10 بجے ایم سی ایکس پر 5 فروری کا ایکسپائری والا سونا 1,34,669 روپئے فی 10 گرام پر کاروبار کر رہا تھا،جوکہ گزشتہ روز کی بند قیمت سے تقریباً 1,050 روپئے کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ ایم سی ایکس گولڈ شروعاتی کاروبار میں 1,34,859 روپئے فی 10 گرام کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔


قابل ذکر ہے کہ مختلف عوامل کی وجہ سے سونے کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ آتا ہے۔ عالمی غیر یقینی صورتحال، ہندوستانی کرنسی میں جاری اتار چڑھاؤ اور حکومتی ٹیکس سونے کی قیمتوں کو متاثر کرتے ہیں۔ گزشتہ دنوں سونے کی قیمتوں میں نمایاں تیزی درج کی گئی ہے۔ سونا خریدنے کے لیے اب صارفین کو زیادہ پیسے خرچ کرنے ہوں گے۔ اگر آپ سونا خریدنے کا سوچ رہے ہیں، تو نقصان سے بچنے اور اپنی خریداری پر بہترین سودا حاصل کرنے کے لیے پہلے اپنے شہر میں تازہ ترین قیمت ضرور چیک کریں۔

دہلی میں سونے کی قیمت (فی 10 گرام)

 24 قیراط - 1,34,880 روپئے

22 قیراط – 1,23,650 روپئے

24 قیراط - 1,01,200 روپئے

ممبئی میں سونے کی قیمت (فی 10 گرام)

24  قیراط - 1,34,730 روپئے

22  قیراط - 1,23,500 روپئے

18  قیراط - 1,01,050 روپئے


لکھنؤ میں سونے کی قیمتیں (فی 10 گرام)

24 قیراط - 1,34,880 روپئے

22 قیراط - 1,23,650 روپئے

18 قیراط - 1,01,200 روپئے

پٹنہ میں سونے کی قیمتیں (فی 10 گرام)

24 قیراط - 1,34,780 روپئے

22 قیراط - 1,23,550 روپئے

18 قیراط - 1,01,100 روپئے

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔