گجرات: کابینہ تشکیل سے قبل بی جے پی میں زبردست بغاوت، حلف برداری ملتوی

بھوپیندر پٹیل کابینہ میں 90 فیصد پرانے وزراء کو بدلنا چاہتے ہیں، ایسے میں وزارتی عہدہ سے ہٹائے جانے کے اندیشہ سے کئی بی جے پی اراکین اسمبلی نے احتجاج کا پرچم بلند کر دیا جس سے تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

گجرات میں بی جے پی کے اندر اقتدار کو لے کر ہنگامہ برپا ہے اور آج یہ ہنگامہ اپنے عروج پر نظر آیا۔ پارٹی اراکین اسمبلی کی بغاوت کھل کر سامنے آ گئی ہے اور اس کا نتیجہ یہ ہے کہ بدھ کے روز منعقد ہونے والی وزیر اعلیٰ بھوپیندر پٹیل کی کابینہ کی حلف برداری تقریب ملتوی کرنی پڑ گئی۔ پروگرام کو لے کر جو بینر لگائے گئے تھے، انھیں پھاڑ دیا گیا ہے یا پھر اتار دیا گیا ہے۔ یہاں قابل ذکر ہے کہ وزیر اعلیٰ بھوپیندر پٹیل کی حلف برداری پہلے ہی ہو چکی ہے۔ آج ان کی کابینہ کو حلف لینا تھا، لیکن اب خبر آ رہی ہے کہ یہ تقریب جمعرات کو 1.30 بجے منعقد ہوگی۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق نئے وزیر اعلیٰ بھوپیندر پٹیل کی کابینہ میں بڑے پیمانے پر تبدیلی کی بات کہی جا رہی تھی جس پر تنازعہ شروع ہو گیا ہے۔ جانکاری کے مطابق بھوپیندر پٹیل اپنی کابینہ میں تقریباً 90 فیصد پرانے وزراء کو بدلنا چاہتے ہیں۔ ایسے میں وزارتی عہدہ سے بے دخل ہونے کا اندیشہ دیکھتے ہوئے کئی بی جے پی اراکین اسمبلی نے احتجاج کا پرچم بلند کر دیا، اور پھر تنازعہ کھڑا ہو گیا۔ اس وجہ سے پارٹی کو آناً فاناً میں حلف برداری تقریب ملتوی کرنی پڑی۔


خبر ہے کہ کئی اراکین اسمبلی نے سابق وزیر اعلیٰ وجے روپانی کے گھر جا کر ان سے ملاقات کی ہے۔ اتنا ہی نہیں، کابینہ میں تبدیلی سے پہلے ہی کچھ اراکین اسمبلی سابق وزیر اعلیٰ روپانی کی رہائش گاہ پہنچ گئے تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ بی جے پی کے ایشور پٹیل، ایشور پرمار، بچو کھابڑ، واسن اہیر، یوگیش پٹیل سابق وجے روپانی کی رہائش پر جمع ہو گئے تھے۔ کہا جا رہا ہے کہ وزیر نہیں بنائے جانے کی وجہ سے ناراض اراکین اسمبلی ان سے ملنے پہنچے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔