منی پور میں میتئی تنظیموں کی عظیم الشان ریلی، کوکومی کنوینر نے کہا ’وعدہ کر کے نہیں آئے امت شاہ‘

میتئی طبقہ کی اہم شہری سماجی تنظیم، منی پور انٹگریٹی پر کوآرڈنیشن کمیٹی ’کوکومی‘ سمیت مختلف اداروں کے ذریعہ ہفتہ کو منی پور میں ایک عظیم الشان ریلی کا انعقاد ہوا۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

میتئی طبقہ کے اہم شہری سماجی تنظیم، منی پور انٹگریٹی پر کوآرڈنیشن کمیٹی (سی او سی او ایم آئی-کوکومی) سمیت مختلف اداروں کے ذریعہ ہفتہ کے روز منی پور میں جاری تشدد کے لیے ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔ یہ ریلی منی پور علاقہ کی تقسیم کے خلاف 2001 کی ریلی کے بعد سب سے بڑی ریلی تھی جو تھانگ میبند سے شروع ہوئی اور تقریباً آٹھ کلومیٹر کی دوری طے کرنے کے بعد ہپتا کانگ جیبونگ میں ختم ہوئی۔

ریلی میں حصہ لینے والوں میں مرد، خواتین اور بزرگ سبھی شامل تھے۔ انھوں نے ’منی پور زندہ باد‘، ’ناجائز دراندازی روکیں‘، ’این پی آر نافذ کریں‘، ’منی پور کی کوئی تقسیم نہیں‘، ’سودیشی لوگوں کی حفاظت کریں‘، ’جنگل اور ماحولیات کی حفاظت کریں‘ اور ’خواتین کے خلاف جرم روکیں‘ جیسے نعرے دیے۔


ریلی میں میتئی طبقہ کے لوگوں کے علاوہ بڑی تعداد میں ناگا قبائلی اور مسلم طبقہ شامل ہوئے۔ بعد میں شرکا نے نسلی تشدد کو ختم کرنے اور ’میانمار سے آ کر منی پور میں پریشانی پیدا کرنے والے چن-کوکی نارکو-شورش پسندوں کو اکھاڑ پھینکنے‘ کا عزم لیا۔

کوکومی کی قیادت میں ریلی کے کنوینرس نے جلد از جلد امن اور معمول والے حالات بحال کرنے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک عرضداشت سونپنے کا فیصلہ کیا۔ ریلی میں حصہ لینے والوں نے دعویٰ کیا کہ منی پور میں موجودہ بحران ناجائز دراندازوں کے ذریعہ شروع کیا گیا تھا۔ اس درمیان کوکومی کے کنوینر جتیندر نگومبا نے کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے منی پور کا دورہ کیا تھا اور 15 دن کے بعد پھر سے آنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن وہ نہیں آئے۔


جتیندر نگوما کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت نے 40 ہزار سے زیادہ سنٹرل فورس بھیجے تھے، لیکن منی پور کے لوگوں کی سیکورٹی کے لیے ان کا مناسب استعمال نہیں کیا گیا، اور پی ایم مودی نے ایک ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ہی اپنی خاموشی منی پور معاملے پر توڑی۔ ریلی میں شامل ایک دیگر لیڈر آر کے نمائی نے کہا کہ کوکی لوگوں نے لوگوں پر اندھا دھند حملہ کر کے، ملکیتوں کو تباہ کر کے اور گھروں میں آگ لگا کر میتئی طبقہ کو جنگ میں کھینچ لیا۔

بہرحال، ریلی میں شریک ہونے والوں نے تختیاں اور بینر لے کر این جی او کوآرڈنیشن کمیٹی کے ذریعہ منعقد احتجاجی ریلیوں میں حصہ لینے کے لیے میزورم کے وزیر اعلیٰ زورمتھانگا کی تنقید کی۔ این جی او کوآرڈنیشن کمیٹی سنٹرل ینگ میزو ایسو سی ایشن (سی وائی ایم اے) سمیت پانچ اہم شہری سماجی تنظیموں کا گروپ ہے۔ اس نے منگل کے روز منی پور کے کوکی-زو نسلی طبقہ کے ساتھ اتحاد کے لیے میزورم میں ریلی نکالی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔