ڈوکلام پر حکومت کا گھٹنے ٹیکنا جوانوں کے ساتھ دھوکہ: راہل

راہل گاندھی نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا ’’یہ حیران کن ہے کہ سشما سوراج جیسی خاتون نے چینی قوت کے سامنے گھٹنے ٹیک دئیے۔‘‘

راہل کی فائل تصویر
راہل کی فائل تصویر
user

قومی آوازبیورو

راہل گاندھی نے ڈوکلام تنازعہ کو لے کر مرکزی حکومت پر نشانہ لگایا ہے، انہوں نے کہا ہے کہ حکومت نے اس معاملہ میں چین کے سامنے گھٹنے ٹیک دئیے ہیں۔

قبل ازیں پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے دوران وزیر خارجہ سشما سوراج نے بدھ کے روز لوک سبھا میں ڈوکلام تنازعہ پر بیان دیا تھا۔ سشما سوراج نے کہا تھا کہ ڈوکلام اب کوئی تنازعہ نہیں رہا اور اسے پہلے ہی حل کر لیا گیا ہے۔ راہل گاندھی نے ان کے اسی بیان کو نشانہ بنایا ہے۔

جمعرات کی صبح راہل گاندھی نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا ’’یہ حیران کن ہے کہ سشما سوراج جیسی خاتون نے چینی قوت کے سامنے گھٹنے ٹیک دئیے۔ حکومت کا اس طرح چین کے سامنے گھٹنے ٹیکنا سرحد پر تعینات جوانوں کے ساتھ دھوکہ دہی ہے۔‘‘

بدھ کے روز لوک سبھا کی کارروائی کے دوران سشما نے کہا تھا کہ ڈوکلام اب کوئی مسئلہ نہیں ہے، یہ تنازعہ پہلے ہی حل ہو چکا ہے۔ سشما نے کہا کہ انہیں سمجھ نہیں آ رہا کہ بار بار اس معاملہ کو کیوں اٹھایا جا رہا ہے!

سشما سوراج ایک رکن پارلیمنٹ کے سوال کا جواب دے رہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی اسٹریٹجک صلاحیت سے ڈوکلام مسئلہ حل ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو تنازعہ ہے وہ بھوٹان اور چین کے درمیان ہے اور اس سے ہندوستان کا کوئی واسطہ نہیں ہے۔

واضح رہے کہ پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کی طرف سے مودی حکومت کے خلاف لائی گئی عدم اعتماد کی تحریک پر بحث کے دوران بھی کانگریس صدر نے ڈوکلام کا ذکر کیا تھا۔ راہل گاندھی نے ڈوکلام تنازعہ کو مودی حکومت کی ناکامی قرار دیا تھا۔

کیا ہے ڈوکلام تنازعہ؟

سکم سرحد کے نزدیک ڈوکلام میں ہندوستان اور چین کی افواج تقریباً 72 گھنٹے تک آمنے سامنے تھیں۔ یہ تنازعہ اس وقت شروع ہوا تھا جب چینی فوج کی جانب سے کی جا رہی سڑک تعمیر کے کام کو ہندوستانی فوج نے روک دیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔