تاریخی ’صحت کا حق‘ بل راجستھان اسمبلی میں پاس، بی جے پی کا ہنگامہ اور ڈاکٹروں کا مظاہرہ ناکام

راجستھان ملک کی پہلی ریاست بن گئی ہے جہاں صحت کا حق بل پاس ہوا ہے، بل پر بحث کا جواب دیتے ہوئے وزیر صحت پرسادی لال مینا نے کہا کہ عوام نے ہمیں یہاں بھیجا ہے اور ہمیں ان کا خیال رکھنا چاہیے۔

اشوک گہلوت، تصویر آئی اے این ایس
اشوک گہلوت، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

راجستھان کی اشوک گہلوت حکومت نے بی جے پی کے ہنگامے اور کئی دنوں سے چل رہے ڈاکٹرس کے مظاہروں کے درمیان منگل کو اسمبلی میں تاریخی ’صحت کا حق‘ بل پیش کیا جسے صوتی ووٹوں سے پاس کر دیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی راجستھان ملک کی پہلی ریاست بن گئی ہے جہاں ’صحت کا حق‘ بل پاس کیا گیا ہے۔ اس سے پہلے اس بل کے پاس ہونے کو لے کر برسراقتدار طبقہ اور حزب مخالف کے درمیان تلخ نوک جھونک بھی ہوئی۔

اشوک گہلوت حکومت میں وزیر صحت پرسادی لال مینا نے احتجاجی مظاہرہ کرنے والے ڈاکٹروں اور کچھ بڑے اسپتالوں پر حملہ بولا۔ انھوں نے کہا کہ اگر پرائیویٹ اسپتال میں علاج کے دوران کسی کی موت ہو جاتی ہے تو بل کی پوری ادائیگی کرنے کے بعد ہی لاش کو چھوڑا جاتا ہے۔ کئی بار بل لاکھوں روپے کا ہوتا ہے۔ کسی غریب آدمی کے پاس لاکھوں روپے کہاں سے آئیں گے؟


پرسادی لال مینا نے کہا کہ ’’عوام نے ہمیں منتخب کر کے یہاں بھیجا ہے۔ ہمیں عوام کا خیال رکھنا چاہیے۔ جئے پور میں کئی نامی اور بڑے اسپتال ہیں جو علاج کے نام پر ٹھگی کرتے ہیں۔ اس بل کے پاس ہونے کے بعد ہم ان کے خلاف کارروائی کر سکیں گے۔ سب کے اتفاق سے بل کو سلیکٹ کمیٹی کے پاس بھیجا گیا تھا۔ کمیٹی نے سبھی کے اتفاق سے رپورٹ تیار کی ہے۔‘‘

بل پر بحث کا جواب دیتے ہوئے وزیر صحت پرسادی لال مینا نے کہا کہ ’’ڈاکٹر اپنی ذمہ داری بھول گئے ہیں اور بل کو واپس لینے کے مطالبہ پر بضد ہیں۔ ہم ڈاکٹروں سے ملے، وہ اس بات پر بضد تھے کہ انھیں بل واپس لیے جانے سے کم کچھ منظور نہیں ہے۔ یہ کس حد تک جائز ہے؟ یہ ایوان کی بے عزتی ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔