ہائی ٹیک زمانہ: ہار میں لگے جی پی ایس ٹریکر سے پوتے نےدادی کو تلاش کرلیا

3 دسمبر کو 79 سالہ سائرہ بی کو ممبئی کے سیوری علاقے میں ایک دو پہیہ گاڑی نے ٹکر مار دی تھی۔ اس کے بعد مقامی لوگوں نے بزرگ خاتون کو اسپتال میں داخل کرادیا تھا جہاں ان کا علاج کیا جارہا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

ممبئی میں ایک خاندان نے بڑے ہی ہائی ٹیک طریقے سے اپنے عزیز کو تلاش کرلیا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ پوتے نے اپنی 79 سالہ دادی کے ہار میں چھوٹا سا جی پی ایس ٹریکر انسٹال کردیا تھا جس کے ذریعہ لاپتہ ہوئی دادی کی لوکیشن کا پتہ لگالیا۔ بزرگ خاتون جنوبی ممبئی میں شام کی چہل قدمی کے دوران اچانک لاپتہ ہو گئی، جس کے بعد ان کے خاندان کے لوگ کافی پریشان ہوئے۔

اسی دوران ان کے پوتے نے فلمی اسٹائل میں اپنی دادی کو تلاش کرنے میں کامیابی حاصل کی۔ پوتے نے ہار میں لگائے گئے جی پی ایس ٹریکر کی مدد سے لاپتہ دادی کا پتا لگایا۔ حالانکہ ٹریکر کی تفصیلات کا اشتراک نہیں کیا گیا ہے.


بتایا جاتا ہے کہ 3 دسمبر کو سائرہ بی تاج الدین ملا کو سیوری کے علاقے میں ایک دو پہیہ گاڑی نے ٹکر مار دی تھی۔ اس کے بعد مقامی لوگوں نے بزرگ خاتون کو اسپتال میں داخل کرایا۔ جب بزرگ خاتون رات گئے تک گھر واپس نہیں پہنچی تو اہل خانہ پریشان ہو گئے۔ اسی وقت ان کے پوتے محمد واصم  ایوب ملا نے ہار میں لگے جی پی ایس ڈیوائس کی مدد لی۔

جی پی ایس میں لوکیشن پریل واقع کے ای ایم اسپتال دکھائی دی جو ان کے گھر سے محض 5 کلومیٹر دور ہے۔ اس کے بعد بزرگ خاتون کا پورا خاندان ان کے پاس پہنچا اور پھرانہیں دوسرے اسپتال میں بھرتی کرایا۔ آن لائن اورآف لائن بازار میں متعدد منی جی پی ایس ٹریکرز دستیاب ہیں۔ پہلا ٹریکر ایپل ایئر ٹیگ کی طرح کام کرتا ہے، جس کی مدد سے بغیر کسی ریچارج پلان کے استعمال کیا جاسکتا ہے۔


ایپل ایئر ٹیگ ہزاروں کلومیٹر دور سے بھی اپنی لوکیشن شیئر کرتا ہے۔ وجے سیلز پر اس کی قیمت 2,799 روپئے ہے اور یہ ایپل کی فائنڈ مائی ایپ کے ساتھ کام کرتا ہے۔ ’جیو ٹیگ گو‘ کی مدد سے بھی گم شدہ اشیاء اور شخص کو تلاش کیا جاسکتا ہے۔ 999 روپئے والے جیوٹیگ جی پی ایس کھوئے ہوئے سامان، کار، بائیک، بیگ اور پالتو جانور وغیرہ پر لگایا جاسکتا ہے۔ یہ اینڈرائیڈ ڈیوائس کے ساتھ کام کرتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔