ہیومن ٹرافکنگ معاملے میں دلیر مہندی کو ہائی کورٹ سے ملی بڑی راحت، ذیلی عدالت کی سزا پر روک کا فیصلہ

معاملہ 2003 میں پٹیالہ میں درج کیا گیا تھا، دلیر مہندی اور دیگر پر الزام تھا کہ انھوں نے لوگوں کو بیرون ممالک لے جانے کے بہانے ایک کروڑ روپے وصول کیے تھے۔

دلیر مہندی، تصویر آئی اے این ایس
دلیر مہندی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے مشہور گلوکار دلیر مہندی کو راحت دیتے ہوئے جمعرات کو پٹیالہ کی ایک عدالت کے اس فیصلے پر روک لگا دی ہے جس نے 2003 میں ہیومن ٹریفکنگ معاملے میں انھیں دو سال قید کی سزا سنائی تھی۔ دلیر مہندی ابھی پٹیالہ کی سنٹرل جیل میں بند ہیں۔

غیر قانونی طریقے سے لوگوں کو بیرون ممالک لے جانے کے الزام میں دلیر مہندی کو اسی سال 14 جولائی کو دو سال قید کی سزا سنائی گئی تھی، جب کہ وہ اپنے بینڈ کے رکن کی شکل میں کام کر رہے تھے۔ پولیس نے گلوکار دلیر مہندی، ان کے بھائی شمشیر سنگھ (جن کا اکتوبر 2017 میں انتقال ہو گیا تھا) اور دو دیگر کے خلاف معاملہ درج کیا تھا۔


دلیر مہندی اور دیگر پر الزام لگا تھا کہ انھوں نے لوگوں کو بیرون ممالک لے جانے کے بہانے ایک کروڑ روپے وصول کیے تھے۔ شکایت دہندہ بخشش سنگھ نے الزام لگایا کہ معاہدہ طے نہیں ہوا اور ملزمین نے پیسے بھی واپس نہیں کیے۔ معاملہ 2003 میں پٹیالہ میں درج کیا گیا تھا۔ دلیر مہندی کو بعد میں گرفتار کر لیا گیا، لیکن کچھ دنوں بعد ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا۔

اس معاملے میں دلیر مہندی کی گرفتاری پٹیالہ کے ایک پولیس اسٹیشن میں 2003 میں کی گئی تھی جو انتہائی متنازعہ رہی تھی۔ ایسا اس لیے کیونکہ پوچھ تاچھ کے دوران کچھ جونیئر پولیس افسران نے انھیں کپڑے اتارنے کے لیے کہا تھا۔ ضمانت پر رِہا ہونے سے پہلے انھوں نے کچھ دن جیل کے اندر گزارے۔ سال 2003 میں خود سپردگی کے دوران ان کے چھوٹے بھائی گلوکار میکا سنگھ ان کے ساتھ تھے۔ بھیڑ نے ان کی گاڑی کو گھیر لیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔