ہائی کورٹ کا یوپی کے پانچ شہروں میں لاک ڈاؤن کا حکم، ریاستی حکومت کا عمل درآمد سے انکار

کورونا انفیکشن کی دوسری لہر کے دوران یو پی میں بڑی تعداد میں کیسز کی تصدیق کی جا رہی ہے، ریاست میں اس وقت کورونا کے فعال معاملات کی تعداد ایک لاکھ 91 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے

الہ آباد ہائی کورٹ، اتر پردیش / تصویر آئی اے این ایس
الہ آباد ہائی کورٹ، اتر پردیش / تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: اتر پردیش حکومت نے پیر کی شام الہ آباد ہائی کورٹ کی اس ہدایت پر عمل درآمد سے انکار کر دیا جس میں ریاست کے پانچ اہم شہروں لکھنؤ، الہ آباد، ورارانسی، کانپور اور گورکھپور میں گزشتہ شب سے 26 اپریل تک لاک ڈاؤن نافذ کر کو کہا گیا ہے۔ کورونا کیسز میں تیزی سے ہو رہے اضافہ کے درمیان ہوئی کورٹ نے یہ حکم جاری کیا تھا۔

الہ آباد ہائی کورٹ کے لاک ڈاؤن نافذ کرنے کے حکم پر یوپی حکومت نے کہا ہے کہ وہ اس حکم پر عمل نہیں کرے گی کیونکہ اسے لوگوں کی زندگی کے ساتھ ان کے ذریعہ معاش کی بھی حفاظت کرنی ہے۔ یوپی حکومت نے کہا ہے کہ شہروں میں فی الحال ’مکمل لاک ڈاؤن‘ نافذ نہیں کیا جائے گا۔


عدالت عالیہ نے ریاستی حکومت کو یہ یقینی بنانے کی ہدایت دی تھی کہ دوا کی دکانوں کو چھوڑ کر کرانے کی دکانیں اور دیگر ایسے کاروباری ادارے جہاں تین سے زیادہ ملازمین ہیں، 26 اپریل 2021 تک بند کئے جائیں۔ اسی طرح تمام مالز، شاپنگ کمپلیکس، ریستران، کھان پان کی دکانیں بھی 26 اپریل تک بند رکھنے کی ہدایت دی گئی تھی۔ اس کے علاوہ تمام مذہبی مقامات اور شادی کو چھوڑ کر کسی بھی سماجی تقاریب کے انعقاد کو بھی اجازت نہ کئے جانے کی ہدایت دی گئی تھی۔

تاہم ہائی کورٹ نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ اپنے اس حکم کے ذریعے ریاست پر لاک ڈاؤن مسلط نہیں کر رہی۔ خیال رہے کہ کورونا انفیکشن کی دوسری لہر کے دوران ریاست میں بڑی تعداد میں نئے معاملوں کی تشخیص کی جا رہے ہے اور فعال معاملات کی تعداد ایک لاکھ 91 ہزار سے تجاوز کر چک یہے۔ یوپی میں اس انفیکشن کی وجہ سے اب تک 9800 سے زیادہ افراد اپنی جان گنوا چکے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔