اتراکھنڈ میں شدید بارش: پتھورا گڑھ میں بادل پھٹنے اور لینڈ سلائیڈنگ سے تباہی، 150 میٹر سڑک بہہ گئی

اترکاشی میں موسلادھار بارش کی وجہ سے بجلی ترسیل متاثر ہوئی ہے۔ بڑکوٹ کے قریب راجتر گنگنانی علاقے میں بارش سے کافی نقصان ہونے کا خدشہ ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

دہرادون: اتراکھنڈ میں جمعہ کی دیر رات سے مسلسل بارش ہو رہی ہے، جس کے سبب دریا اپھان پر ہیں۔ کئی مقامات پر بادل پھٹنے کے واقعات بھی پیش آئے ہیں۔ جبکہ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث کئی قومی شاہراہوں کے ایک حصے سمیت کئی سڑکیں بہہ گئی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق پتھورا گڑھ ضلع کے بنگاپانی میں بارش کی وجہ سے نالے اپھان پر آ گئے، اور تیز بہاؤ کے سبب کی وجہ سے 150 میٹر سڑک بہہ گئی۔ یہ سڑک بنگاپانی کو جاراجیبالی سے جوڑتی ہے۔ محکمہ موسمیات نے جمعہ کو اتراکھنڈ کے سات اضلاع کے لیے 24 گھنٹے کے لیے اورنج الرٹ جاری کیا ہے۔ اندازہ لگایا گیا ہے کہ ہفتہ کی دوپہر تک ہریدوار، اترکاشی، ٹہری، پوڑی، دہرادون، پتھوراگڑھ، باگیشور اور چمپاوت میں زبردست بارش ہو سکتی ہے۔


اترکاشی میں موسلادھار بارش کی وجہ سے بجلی ترسیل متاثر ہوئی ہے۔ بڑکوٹ کے قریب راجتر گنگنانی علاقے میں بارش سے کافی نقصان ہونے کا خدشہ ہے۔ سڑک بند ہونے کی وجہ سے ابھی تک اس کا اندازہ نہیں لگایا جا سکا۔ اطلاعات کے مطابق موسلا دھار بارش سے نظام زندگی درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے۔

اترکاشی میں موسلادھار بارش نے وادی جمنا میں تباہی مچا دی۔ راجتر میں تین نالے اپھان پر ہیں۔ بارش کے باعث جگہ جگہ پتھر اور ملبہ گرنے کے باعث کوئیک رسپانس ٹیم بھی موقع پر نہیں پہنچ سکی۔ یہاں کی تحصیل بڑکوٹ میں کستوربا گاندھی رہائشی لڑکیوں کا اسکول سیلاب کی زد میں آ گیا۔ ایس ڈی آر ایف کی ٹیم نے اسکول کا معائنہ کیا ہے۔ فی الحال جانی و مالی نقصان کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔


پوڑی کے تھالیسین میں جمعہ کی شام کو بادل پھٹ گیا۔ جس کی وجہ سے ملبہ سڑکوں پر آ گیا اور سڑکیں بلاک ہو گئیں۔ اس کے علاوہ یمنوتری اور بدری ناتھ کے راستے بھی بند کر دیئے گئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ملبے کے باعث 85 سے زائد رابطہ راستے بند ہو گئے ہیں۔ اس کے علاوہ 200 سے زائد دیہات کا رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔

دوسری طرف چمولی میں پہاڑوں میں مسلسل بارش کی وجہ سے گیرسین سے کرن پریاگ کے درمیان قومی شاہراہ 109 کالی ماٹی میں بری طرح سے ٹوٹ گئی ہے جس کے بعد یہاں آمد و رفت مکمل طور پر ٹھپ ہو گئی ہے۔ وہیں، ہلدوانی-نینی تال قومی شاہراہ بھاری لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے بند کر دی گئی ہے۔


پہاڑوں پر مسلسل بارش اور سری نگر ڈیم سے چھوڑے جانے والے پانی کی وجہ سے گنگا کی پانی کی سطح مسلسل خطرے کے نشان کو چھو رہی ہے۔ ہریدوار ضلع کے ایک بڑے علاقے میں پانی نظر آ رہا ہے۔ گنگا کے پانی کی بڑھتی ہوئی سطح لوگوں کو خوفزدہ کر رہی ہے۔ ہریدوار میں گنگا فی الحال خطرے کے نشان سے ایک میٹر نیچے ہے لیکن نشیبی علاقوں میں سیلاب کا پانی پھیل گیا ہے۔ گنگا میں معاون ندیوں سے پانی مسلسل آ رہا ہے۔ اس کے پیش نظر این ڈی آر ایف کی ٹیم کو الرٹ پر رکھا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔