مصنوعی ذہانت سے وجود کو خطرہ! ہالی ووڈ کے اداکاروں کی ہڑتال

امریکن فیڈریشن آف ٹیلی ویژن اینڈ ریڈیو آرٹسٹ نے اے آئی یا مصنوعی ذہانت کو اداکاروں کے وجود کو خطرہ قرار دیا ہے۔ بڑے ستارے ایک فلم سے کروڑوں ڈالرز کماتے ہیں لیکن 87 فیصد اداکار بہت کم کما پاتے ہیں

<div class="paragraphs"><p>Getty Images</p></div>

Getty Images

user

مدیحہ فصیح

ہالی ووڈ میں تقریباً 65,000 اداکار پچھلے ہفتے سے ہڑتال پر ہیں، جس سے پروڈکشنز رک گئی ہیں۔ وہ ترقی پذیر تفریحی صنعت اور مہنگائی کے سبب زیادہ تنخواہ کے لیے لڑ رہے ہیں۔ اداکاروں کا کہنا ہے کہ ان کی سالانہ تنخواہ کا انحصار فلم اور ٹیلی ویژن کی نمائشوں کے بقایاجات کی ادائگیوں پر مبنی ہے۔ ان کی تنخواہ اسٹریمنگ کے دور میں کم ہو گئی ہے، جس سے اداکاروں کی اکثریت کے لیے روزی کمانا ناممکن ہو گیا ہے۔

اسکرین ایکٹرز گلڈ-امریکن فیڈریشن آف ٹیلی ویژن اینڈ ریڈیو آرٹسٹ (SAG-AFTRA) کے مطابق، اسٹوڈیوز – بشمول ایپل، ایمیزون، نیٹ فلکس، این بی سی، یونیورسل،سونی اور پیراماؤنٹ وغیرہ نے اداکاروں کے لیے تنخواہوں میں اضافے اور سٹریمنگ ریونیو کے اشتراک پر بات چیت کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ فیڈریشن کے صدرفران ڈریشرنے بتایا کہ زیادہ تر ممبران ہیلتھ انشورنس، جو کہ 26,000 ڈالر سالانہ ہے، حاصل کرنے کی حد تک بھی نہیں پہنچ پاتے اور زیادہ تر ملازمتوں میں ان کو پارٹ ٹائم جاب سمجھا جائے گا۔ ڈریشر نے اسٹوڈیوز کے بارے میں کہا کہ وہ اپنے شیئر ہولڈرز کو صرف نفع و نقصان دکھانا چاہتے ہیں ۔


دوسری جانب اسٹوڈیوز کی نمائندگی کرنے والے الائنس آف موشن پکچر اینڈ ٹیلی ویژن پروڈیوسرز (AMPTP) کا کہنا ہے کہ فیڈریشن نے ان کی پوزیشن کو ’غلط شکل‘ دی ہے۔ فیڈریشن نے 12 جولائی کو جس معاہدے سے دست برداری اختیار کی وہ اجرت میں اضافے، پنشن، صحت اور بقایاجات میں اضافے میں ایک ارب ڈالر سے زیادہ مالیت کا ہے اور اپنی تین سالہ مدت کے دوران، بشمول AI، اپنی نوعیت کا پہلا تحفظ فراہم کرتاہے۔

تنخواہ میں اضافہ کا مطالبہ

فیڈریشن کے مطابق، اختلاف کے دو اہم نکات ہیں۔ اداکار اسٹوڈیوز سے زیادہ تنخواہ لینے اور تخلیقی منصوبوں میں (AI) مصنوعی ذہانت کے استعمال پر ضابطے کو سخت کرنے کے لیے کہہ رہے ہیں۔ تنخواہ کے لحاظ سے، اداکار اس سال بنیادی شرحوں میں 11 فیصد اور اگلے دو سالوں میں 8 فیصد کا اضافہ چاہتے ہیں- جبکہ اسٹوڈیوز نے اس سال 5 اور اگلے دو سالوں میں 7.5 فیصد کی پیشکش کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ پیشکش 35 سالوں میں سب سے زیادہ اضافہ ہے۔


اسٹریمنگ کا ہڑتال سے تعلق

اداکار بھی بقایاجات کی ادائیگیوں میں کٹوتی کی تلافی کرنا چاہتے ہیں- وہ ادائیگی جو اداکاروں کو اس وقت ملتی ہے جب ان کی کوئی فلم یا ٹی وی ایپیسوڈ دوبارہ نشر کئے جاتے ہیں۔ اس مد نے پچھلی دہائیوں میں ان اداکاروں کو ، جو بڑے ستارے نہیں ہیں ،مستحکم آمدنی فراہم کی ہے ۔

اسٹریمنگ سروسز نے ان ادائیگیوں کو ختم کر دیا ہے اور اس طرح جو کبھی ایک مستحکم کیریئر تھا اسے خطرے میں ڈال دیا ہے۔ اسٹریمنگ سروسز اداکاروں کو ہر بار کسی شو یا فلم کی قسط دیکھنے پر ادائیگی نہیں کرتی ہیں۔ اس کے بجائے اداکاروں کو پلیٹ فارم پر شوز یا فلمیں دستیاب کرانے کے لیے تھوڑی رقم ادا کی جاتی ہے۔ نتیجتاً، کامیاب سیریز میں نمایاں کردار ادا کرنے کے باوجود اداکاروں کو اسٹریمنگ کے کام کے لیے بہت کم آمدنی ہوتی ہے۔ اسکرین ایکٹرز گلڈ نے تجویز پیش کی ہے کہ اس کے ممبران کو اسٹریمنگ پلیٹ فارمز سے ہونے والی آمدنی میں حصہ ملنا چاہیے، جسے اسٹوڈیوز نے مسترد کر دیا ہے۔


ہڑتال میں مصنوعی ذہانت کا کردار

مصنوعی ذہانت مذاکرات کا ایک اہم نکتہ ہے۔ اسکرین ایکٹرز گلڈ-امریکن فیڈریشن آف ٹیلی ویژن اینڈ ریڈیو آرٹسٹ کے صدر نے AI یا مصنوعی ذہانت کو ’اداکاروں کے وجود کو خطرہ‘ قرار دیا ہے۔ اداکار مصنوعی ذہانت کی تربیت کے لیے استعمال کیے جانے والے ان کی مشابہت کے خلاف مضبوط تحفظات چاہتے ہیں، اور یہ یقین دہانی چاہتے ہیں کہ ان کی جگہ AI نہیں لے گی۔ خاص طور پر پس منظر (بیک گراؤنڈ) میں کام کرنے والے اداکاروں کے لیے ان کی ڈیجیٹل کاپی یا نقل کے ساتھ تبدیل کیے جانے کا امکان خوفناک ہے، ان میں سے بہت سے لوگوں کے لیے ایک بڑی کاسٹ کے درمیان ایک چھوٹا سا کردار ان کے کیریئر کا آغاز ہوتا ہے۔

اسٹوڈیوز نے تجویز پیش کی کہ بیک گراؤنڈ پرفارمرز کو اسکین کرنے کے قابل ہونا چاہئے، ایک دن کی تنخواہ کی ادائیگی کی جانی چاہئے، اور کمپنی کو اس اسکین کا مالک ہونا چاہئے۔ مزید یہ کہ کمپنی اس مشابہت کوہمیشہ کے لئے، کسی بھی منصوبے پر، بغیر کسی رضامندی اور معاوضہ کے استعمال کر سکتی ہے۔ تاہم AMPTP کے ترجمان نے تردید کرتے ہوئے کہا کہ اسٹوڈیوز کی تازہ ترین تجویز صرف ایک کمپنی کو موشن پکچر میں بیک گراؤنڈ اداکار کی ڈیجیٹل نقل استعمال کرنے کی اجازت دیتی ہے۔ کسی بھی دوسرے استعمال کے لیے بیک گراؤنڈ اداکار کی رضامندی اور استعمال کے لیے اجرت کی ضرورت ہوتی ہے۔


اداکاروں کی آمدنی

بڑے ستارے ایک فلم سے کروڑوں ڈالرز کما سکتے ہیں لیکن زیادہ تر کام کرنے والے اداکار، جو مشہور نہیں ہیں، بہت کم کماتے ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق، اسکرین ایکٹرز گلڈ-امریکن فیڈریشن آف ٹیلی ویژن اینڈ ریڈیو آرٹسٹ کے تقریباً 87 فیصد ممبران اداکاری سے ایک سال میں 26,000 ڈالرزسے کم کماتے ہیں اور یہ آمدنی ان کے ہیلتھ کوریج کے لیے بھی ناکافی ہوتی ہے۔ بیورو آف لیبر اسٹیٹسٹکس کے مطابق، گزشتہ سال اداکاروں میں سے نصف کی اوسط تنخواہ تقریباً 18 ڈالر فی گھنٹہ تھی- کیلیفورنیا میں اداکاروں کی اوسط فی گھنٹہ تنخواہ 27.73 ڈالرہے، جبکہ نیویارک میں یہ 63.39 ڈالرہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔