دہلی آبکاری پالیسی معاملہ: بی آر ایس لیڈر کے. کویتا کی ضمانت پر سماعت مکمل، 6 مئی کو آئے گا فیصلہ

ای ڈی کا دعویٰ ہے کہ کے. کویتا شراب کے تاجروں کی ’ساؤتھ گروپ‘ لابی سے وابستہ تھیں، دہلی حکومت کی 2021-22 کی آبکاری پالیسی میں ساؤتھ گروپ کا بڑا اور اہم کردار تھا۔

<div class="paragraphs"><p>عدالت میں پیشی کے وقت کے کویتا کی فائل تصویر/  آئی اے این ایس</p></div>

عدالت میں پیشی کے وقت کے کویتا کی فائل تصویر/ آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

دہلی آبکاری پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں بی آر ایس لیڈر کے. کویتا کی دائر کردہ ضمانت کی درخواست پر عدالت نے سماعت مکمل کرتے ہوئے فیصلہ محفوظ رکھ لیا ہے۔ کے. کویتا کی اس درخواست ضمانت پر دہلی کے راؤز ایونیو کورٹ میں سماعت ہوئی۔ عدالت اب اس پر 6 مئی کو اپنا فیصلہ سنائے گی۔ واضح رہے کہ کے. کویتا کو دہلی آبکاری پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ معاملے میں ای ڈی نے 15 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔

کے. کویتا کی درخواست ضمانت پر سماعت کے دوران ای ڈی نے عدالت کو بتایا کہ یہ ایک ایسا معاملہ ہے جس میں بڑے پیمانے پر شواہد ضائع ہوئے ہیں۔ ہم حوالہ کے لین دین وغیرہ کے ذریعے ’اِنڈ ٹو اِنڈ‘ منی ٹریل کا پتہ لگانے میں کامیاب ہیں۔ ہم عدالت کو یہ بھی بتا سکتے ہیں کہ انہوں (کے. کویتا) نے شواہد مٹائے ہیں۔ اسی کے ساتھ ای ڈی نے عدالت سے یہ بھی کہا کہ ان کی گھریلو ملازمہ ان کا موبائل فون استعمال کر رہی تھی لیکن ان کے پاس اس سوال کا کوئی جواب نہیں کہ جب ان سے فون پیش کرنے کے لیے کہا گیا تو انہوں نے ڈاٹا ڈیلیٹ کیوں کر دیا۔ یہ ایک ایسا کیس ہے جہاں شواہد مٹائے گیے اور گواہوں کو متاثر کیا گیا۔


ای ڈی نے عدالت کے روبرو یہ بھی کہا کہ ارون پلئی نے اپنا بیان اسی وقت واپس لے لیا تھا جب انہیں کے. کویتا کا سامنا کرنا تھا اور یہ کوئی اتفاق نہیں تھا۔ ای ڈی کا دعویٰ ہے کہ کے. کویتا شراب کے تاجروں کی ’ساؤتھ گروپ‘ لابی سے وابستہ تھیں۔ دہلی حکومت کی 22-2021 کی ایکسائز پالیسی میں ساؤتھ گروپ کا بڑا اور اہم کردار تھا۔ الزام ہے کہ آبکاری گھوٹالہ کے ملزم وجے نائر نے مبینہ طور پر ’ساؤتھ گروپ‘ سے کم از کم 100 کروڑ روپے کی رشوت لی تھی۔ ساؤتھ گروپ نے انہیں یہ رشوت عام آدمی پارٹی کے لیڈروں کو دینے کے لیے دی تھی۔

ای ڈی نے حیدر آباد کے تاجر ارون رام چندرن پلئی کو گرفتار کیا ہے جنہیں کے. کویتا کا قریبی سمجھا جاتا ہے۔ تفتیش کے دوران ای ڈی نے ارون پلئی اور کویتا کو بھی آمنے سامنے بٹھایا تھا۔ اس ضمن میں کے. کویتا نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے کچھ غلط نہیں کیا۔ انہوں نے الزام لگایا تھا کہ مرکزی حکومت ای ڈی کا استعمال کر رہی ہے کیونکہ بی جے پی تلنگانہ میں ’بیک ڈور انٹری‘ نہیں کر سکتی۔ عدالت میں ای ڈی کی جانب سے پیش کردہ دلائل پر کے. کویتا کے وکیل نے انہیں تحریری طور پر طلب کیا۔ عدالت نے کے. کویتا اور ای ڈی کے دلائل سننے کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے فیصلہ 6 مئی کو سنانے کے لیے کہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔