اتراکھنڈ کی عوام کو جلد لگنے والا ہے ’کرنٹ‘، بجلی کی شرح میں ہوگا 10 فیصد کا اضافہ!

گرمی میں کولر، اے سی اور فریز جیسے الیکٹرانک سامان کے استعمال سے بجلی کی طلب بڑھ جاتی ہے، ایسے میں بجلی محکمہ کی دوہری مار لوگوں پر پڑنے والی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>بجلی سپلائی، علامتی تصویر / آئی اے این ایس</p></div>

بجلی سپلائی، علامتی تصویر / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

اتراکھنڈ کی سبھی 5 لوک سبھا سیٹوں پر گزشتہ 19 اپریل کو ووٹنگ ہو گئی، اور اب یہاں کی عوام کے لیے بری خبر سامنے آ رہی ہے۔ بی جے پی حکمراں اس ریاست میں بجلی کی قیمتیں جلد ہی بڑھنے والی ہیں۔ اتراکھنڈ الیکٹرسٹی ریگولیٹری بورڈ جلد ہی بجلی کی شرح میں اضافہ کرنے کا اعلان کر سکتا ہے۔ یو پی پی سی ایل کی جانب سے بجلی شرح کو 23 سے 27 فیصد تک بڑھانے کا مطالبہ کیا گیا تھا، لیکن 10-8 فیصد اضافہ کا راستہ ہموار ہوا ہے۔

ایسے ماحول میں جبکہ گرمی بڑھ گئی ہے، ہر گھر میں کولر، اے سی، فریز جیسے الیکٹرنک سامان کا استعمال بھی بڑھ چکا ہے۔ گرمی بڑھنے سے بجلی کی طلب بڑھ ہی جاتی ہے۔ اس صورت میں لوگوں کو زیادہ بجلی بل کی ادائیگی کرنی پڑتی ہے، اور بجلی شرح میں اضافہ سے عوام پر دوہری مار پڑنے والی ہے۔


میڈیا رپورٹس کے مطابق یو پی پی سی ایل نے بجلی کی شرح میں اضافہ کے لیے مجموعی بجلی خرید پر خرچ ہونے والی رقم کا حوالہ دیا تھا۔ یو پی پی سی ایل کے مطابق ہر سال 1281 کروڑ روپے بجلی کی خرید پر خرچ ہوتے ہیں۔ اتراکھنڈ الیکٹرسٹی ریگولیٹری بورڈ نے اس عرضی پر سماعت کی اور سبھی اسٹیک ہولڈرس سے بات چیت کی بنیاد پر بجلی کی نئی شرحیں نافذ کرنے کا فیصلہ لیا۔ آئندہ پیر تک ریاست میں بجلی کی نئی شرحوں کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔ محکمہ بجلی نئی شرحیں نافذ کرنے کے بعد اس کے فکس چارج سے متعلق جانکاری دے سکتا ہے۔

بتایا جا رہا ہے کہ بجلی محکمہ کے اس قدم سے ریاست کے 27 لاکھ سے زائد صارفین کو جھٹکا لگ سکتا ہے۔ 19 اپریل کو ریاست میں لوک سبھا سیٹوں پر ووٹ ڈالے گئے اور الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ ووٹنگ کے بعد نئی بجلی شرحیں نافذ کی جا سکتی ہیں۔ اپریل کے آخری ہفتہ تک یہ نئی شرحیں نافذ ہونے سے ریاستی عوام کی جیبوں پر اثر دیکھنے کو ملے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔