ہریانہ: کالجوں میں تبادلوں کے لئے ’آن لائن ٹرانسفر پالیسی‘ نافذ

محکمہ کے ترجمان نے جمعرات کو کہا کہ یہ ٹرانسفر پالیسی نوٹیفکیشن کی تاریخ سے نافذ ہوگی اور ٹرانسفر پالیسی کے تحت یہ سرکاری کالجوں میں کام کرنے والے تمام اسسٹنٹ/ایسوسی ایٹ پروفیسرز پر لاگو ہوگی۔

علامتی تصور
علامتی تصور
user

یو این آئی

چنڈی گڑھ: ہریانہ کے اعلیٰ تعلیم کے محکمے نے سرکاری کالجوں میں کام کرنے والے اسسٹنٹ پروفیسروں کے لیے ایک نظر ثانی شدہ آن لائن ٹرانسفر پالیسی 2022 تیار کی ہے جس کے تحت منصفانہ اور شفاف طریقے سے تبادلے کیے جائیں گے۔ محکمہ کے ترجمان نے جمعرات کو کہا کہ یہ ٹرانسفر پالیسی نوٹیفکیشن کی تاریخ سے نافذ ہوگی اور ٹرانسفر پالیسی کے تحت یہ سرکاری کالجوں میں کام کرنے والے تمام اسسٹنٹ/ایسوسی ایٹ پروفیسرز پر لاگو ہوگی، جن کے پاس 80 یا 80 سے زائد منظور شدہ آسامیاں ہیں۔ اہل پروفیسر 15 سرکاری کالجوں میں سے اپنی پسند کو پُر کر سکیں گے، لیکن انتخاب دیتے وقت اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ ان کے مضامین ان کالجوں میں پڑھائے جائیں اور کام کے بوجھ کے مطابق اسامی دستیاب ہو۔

ترجمان نے کہا کہ اسسٹنٹ/ایسوسی ایٹ پروفیسرز، جن کی لازمی دیہی سروس زیر التوا ہے، وہ دیہی کالجوں کے انتخاب کو پُر کرنے کو یقینی بنائیں گے جہاں یہ مضمون پڑھایا جا رہا ہے، ایسا نہ کرنے کی صورت میں سسٹم خود بخود شہری کالجوں کے انتخاب (آپشن) کو پُر کر دے گا۔


ٹرانسفر پالیسی موجودہ ایسوسی ایٹ این سی سی آفیسرز (اے این او) پر لاگو نہیں ہوگی۔ اگر کوئی اے این او اس پالیسی کے ذریعے منتقلی میں حصہ لینا چاہتا ہے، تو وہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ انتخابی کالج میں اس کی تدریس کے مضمون میں اے این او(این سی سی) کا عہدہ خالی رہے۔ آن لائن منتقلی کے عمل کی تکمیل کے 15 دنوں کے اندر باہمی منتقلی کا اختیار استعمال کیا جا سکتا ہے۔ باہمی منتقلی پانچ سال کی مدت کے لیے کارآمد ہوگی اور اگر کسی عہدے پر فائز پروفیسر ریٹائر ہوجاتا ہے تو دوسرے عہدے دار کو وقت کی حد سے قطع نظر اگلی آن لائن منتقلی میں حصہ لینا ہوگا۔

ترجمان نے کہا کہ پانچ سال کی مقررہ مدت پوری ہونے پر آن لائن نارمل ٹرانسفر کو عوامی مفاد میں ٹرانسفر سمجھا جائے گا اور ایسی صورت میں شمولیت کا وقت اور ہریانہ سول کے مطابق مجموعی ٹرانسفر گرانٹ (ٹی اے ڈی اے وغیرہ)۔ سروسز رول، 2016 دفعات کے مطابق قبول کیا جائے گا۔ تمام اسسٹنٹ/ایسوسی ایٹ پروفیسرز کے لیے ہریانہ سول سروسز (سرکاری ملازمین کے طرز عمل) کے رول، 2016 کی تعمیل کرنا لازمی ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */