ہریانہ: ناراض کسانوں نے کھود ڈالا دشینت چوٹالہ کے لیے بنا ہیلی پیڈ، مجبوراً دورہ رد

کسانوں کی مخالفت کے سبب نائب وزیر اعلیٰ دشینت چوٹالہ کو اپنا دورہ رد کرنا پڑا۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ جب تک دشینت زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی حمایت نہیں کرتے، تب تک علاقے میں گھسنے نہیں دیا جائے گا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر

مودی حکومت کے ذریعہ پاس کردہ متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف ہریانہ میں کسانوں کی ناراضگی بڑھتی جا رہی ہے۔ منگل کے روز انبالہ میں وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر کے قافلے کو سیاہ پرچم دکھانے کے بعد اب جیند میں کسانوں نے ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ دشینت چوٹالہ کے لیے تیار کردہ ہیلی پیڈ کو کھود کر کسانوں نے اپنا غصہ ظاہر کیا۔ کسانوں نے مطالبہ کیا ہے کہ دشینت چوٹالہ زرعی قوانین کے خلاف استعفیٰ دے کر کسانوں کے درمیان پہنچیں، پھر ان کا استقبال ہوگا۔

میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق ہریانہ کے نائب وزیر اعلیٰ اور جے جے پی لیڈر دشینت چوٹالہ کو جمعرات کو جیند ضلع کے اُچانا میں ایک تقریب میں شامل ہونا تھا۔ ان کے ہیلی کاپٹر کے اترنے کے لیے اچانا میں ایک ہیلی پیڈ بنایا گیا تھا۔ لیکن کسانوں نے چوٹالہ کے لیے بنائے گئے اس ہیلی پیڈ کو پھاؤڑے سے کھود ڈالا۔ اس دوران کسانوں نے ’دشینت چوٹالہ واپس جاؤ‘ کے نعرے بھی لگائے۔


مقامی کسانوں کی مخالفت کو دیکھتے ہوئے نائب وزیر اعلیٰ دشینت چوٹالہ کا دورہ رد کر دیا گیا۔ مخالفت کر رہے کسانوں کا کہنا ہے کہ جب تک دشینت چوٹالہ زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی حمایت نہیں کرتے، اس وقت تک انھیں علاقے میں گھسنے نہیں دیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ یہاں جو بھی لیڈر آئے گا، اس کا استقبال اسی طرح مخالفت کے ساتھ ہوگا۔ کسانوں نے کہا کہ جے جے پی لیڈر اور نائب وزیر اعلیٰ دشینت چوٹالہ استعفیٰ دے کر ہی کسانوں کے بیچ آئیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ہریانہ دورہ رد ہونے کے بعد دشیت چوٹالہ کا ایک بیان میڈیا میں سامنے آیا ہے۔ اپنے بیان میں انھوں نے اعتراف کیا ہے کہ مودی حکومت کے ذریعہ لائے گئے نئے زرعی قوانین میں کئی خامیاں ہیں جس کو دور کیا جانا چاہیے۔ انھوں نے اس سلسلے میں یہ بھی کہا ہے کہ نئے قوانین میں ترمیم کی ضرورت ہے اور اس سے متعلق کسانوں کو اچھے مشورے دینے چاہئیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔