ہلدوانی تشدد: 5000 موبائل نمبرس پولیس کی نگرانی میں، مشتبہ افراد کی تلاش جاری

پولیس اب بن بھول پورہ میں ہوئے تشدد سے متعلق موبائل نیٹورکنگ ٹریسنگ کی مدد سے تشدد پھیلانے والے مشتبہ افراد کی تلاش کر رہی ہے، تقریباً 5000 موبائل نمبرس پولیس جانچ کے دائرے میں ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>ہلدوانی تشدد، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

ہلدوانی تشدد، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

ہلدوانی میں پیش آئے تشدد کے بعد پولیس کی کارروائی مزید تیز ہو گئی ہے۔ پولیس نے گرفتار کیے گئے 25 مبینہ شورش پسندوں کو سیشن کورٹ میں پیش کر دیا ہے جہاں سے سبھی کو 14 دن کی عدالتی حراست میں بھیجا گیا ہے۔ ان سبھی پر فساد بھڑکانے، پولیس تھانہ میں آگ لگانے، پولیس پر فائرنگ، تھانہ میں گھس کر اسلحہ لوٹنے وغیرہ الزامات ہیں۔

دوسری طرف بن بھول پورہ تشدد معاملے میں گرفتار عبدالملک سے اب انتظامیہ اس تشدد میں ہوئے نقصان کی وصولی کرنے والی ہے۔ اس تشدد میں 6 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے جس کی وصولی عبدالملک سے کی جائے گی۔ اس کے لیے میونسپل کارپوریشن نے عبدالملک کو نوٹس بھی جاری رک دیا ہے۔ نوٹس میں 2 کروڑ 55 لاکھ 52 ہزار 500 روپے کی وصولی کا تذکرہ ہے۔


اس درمیان پولیس اب بن بھول پورہ میں ہوئے تشدد معاملہ میں موبائل نیٹورک ٹریسنگ کی مدد سے تشدد پھیلانے والے مشتبہ افراد کی تلاش کر رہی ہے۔ پولیس کی جانچ کے دائرے میں تقریباً 5000 موبائل نمبرس ہیں۔ پکڑے گئے شورش پسندوں اور نامزد لوگوں کی کال ڈیٹیل اور واٹس ایپ ڈیٹیل کھنگالی جا رہی ہے۔ تشدد والے دن علاقہ میں کتنے اور کون کون سے موبائل نمبر فعال تھے، اس کی بھی جانچ کی جا رہی ہے۔ یہاں تک کہ ان نمبروں سے کہاں اور کن ریاستوں میں فون کیے گئے، اس کا بھی پتہ لگایا جا رہا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کئی لوگ ایسے ہیں جن کی لوکیشن تشدد کے بعد بن بھول پورہ سے باہر کی ملی ہے۔ پولیس نے اب تک گرفتار ہوئے 25 ملزمین کے موبائل ریکارڈ بھی کھنگالنے شروع کر دیے ہیں۔ ایس ایس پی پرہلاد نارائن مینا نے بتایا کہ تکنیک کی مدد سے جانچ کی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔