ہلدوانی تشدد: بن بھول پورہ میں 300 خاندان اپنا گھر چھوڑنے پر مجبور، خوف ایسا کہ 15 کلومیٹر پیدل ہی نکل پڑے

ہلدوانی تشدد کے معاملے میں پولیس 25 لوگوں کو گرفتار کر چکی ہے۔ ان پر فساد برپا کرنے، ڈاکہ ڈالنے، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور اقدام قتل جیسے کئی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ہلدوانی تشدد کی فائل فوٹو</p></div>

ہلدوانی تشدد کی فائل فوٹو

user

قومی آوازبیورو

اتراکھنڈ کے ہلدوانی کے بن بھول پورہ میں حالات معمول پر آ رہے ہیں اور پولیس نے کرفیو میں نرمی کرنا شروع کر دی ہے۔ لیکن اسی دوران یہ خبر بھی آئی ہے کہ پولیس کی کارروائی کے خوف سے لوگ اب نقل مکانی کر رہے ہیں اور سینکڑوں خاندان اپنا گھر بار چھوڑ کر دوسرے شہروں میں چلے گئے۔

ہندی اخبار ’امر اُجالا‘ کی رپورٹ کے مطابق بن بھول پورہ میں اب تک تقریباً 300 خاندان اپنے گھروں کو تالے لگا کر یوپی کے مختلف شہروں میں چلے گئے ہیں۔ نقل مکانی کا عمل فی الحال جاری ہے۔ اتوار کی صبح (11 فروری 2024) کو بھی بہت سے لوگوں کو نقل مکانی کرتے دیکھا گیا۔


خبر میں بتایا گیا ہے کہ مقامی پولیس نے فسادات کے سلسلے میں تفتیش کے لیے سنیچر کو بن بھول پورہ علاقے سے کئی لوگوں کو حراست میں لیا تھا۔ اس دوران پولیس پر طاقت کے استعمال کا الزام بھی لگایا گیا ہے۔ اتوار کی صبح 5 بجے سے ہی بریلی روڈ پر کئی خاندانوں کو نقل مکانی کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ وہ 15 کلومیٹر پیدل سفر کرکے لال کنواں پہنچے۔

واضح رہے کہ ہلدوانی پولیس نے اس معاملے میں اب تک 25 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ ان کے خلاف فساد، ڈکیتی، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور قتل سمیت مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ایس ایس پی پرہلاد نارائن مینا نے بتایا کہ شرپسندوں کے خلاف تین مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ تقریباً 5000 افراد کے خلاف کیس درج کیا گیا۔ تشدد میں ملوث تمام ملزمین کی تلاش کی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔