حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کا بیٹا اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں مارا گیا

اسرائیلی فوج نے رفح پر فضائی حملہ کیا جس میں 10 سے زائد افراد ہلاک ہوئے اور آئی ڈی ایف نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے رفح میں حماس کے 2 کارکنوں کو ہلاک کر دیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

اسرائیل کی جانب سے غزہ کے رفح پر  زمینی کارروائی شروع کرنے کے خدشات کے درمیان، حماس کے سیاسی سربراہ اسماعیل ہنیہ کے بیٹے کے آئی ڈی ایف آپریشن میں مارے جانے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔ 22 سالہ حازم ہنیہ مبینہ طور پر 10 فروری کو مارا گیا تھا۔

دریں اثنا، طبی ماہرین کے مطابق، اسرائیلی فوج نے رفح پر فضائی حملہ کیا جس میں 10 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔ آئی ڈی ایف نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے رفح میں حماس کے 2 کارکنوں کو ہلاک کر دیا ہے۔


واضح رہےاس وقت پوری دنیا کی نظریں غزہ کے جنوبی شہر رفح پر مرکوز ہیں جہاں لاکھوں بے گھر افراد جمع ہیں جب کہ اسرائیل وہاں پر حماس کے خلاف ایک بڑے فوجی آپریشن کی تیاری کر رہا ہے۔

اسرائیل جنوبی غزہ کی پٹی میں واقع شہر میں حماس پر زمینی حملہ شروع کرنے کے لیے رفح شہر سے دس لاکھ سے زائد فلسطینیوں کو نکالنے کی تیاری کر رہا ہے۔ یہ فلسطینی اسرائیلی بمباری کی وجہ سے شمال سے بے گھر ہونے کے بعد انتہائی نامساعد حالات میں زندگی گذار رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔