گیانواپی-شرنگار گوری کیس: مبینہ شیولنگ کی ’کاربن ڈیٹنگ‘ پر فیصلہ محفوظ، اب 7 اکتوبر کا انتظار!

مسلم اور ہندو فریقین کی دلیلیں سننے کے بعد عدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا ہے، اب اس معاملے میں آئندہ 7 اکتوبر کو عدالت اپنا فیصلہ سنائے گی۔

گیان واپی مسجد/تصویر آئی اے این ایس
گیان واپی مسجد/تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

وارانسی کی عدالت نے گیانواپی مسجد اور شرنگار گوری معاملے میں مبینہ شیولنگ کی کاربن ڈیٹنگ سے متعلق جمعرات کو ہوئی سماعت کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ہندو فریق کے وکیل وشنو جین نے اس معاملے میں عدالت سے مطالبہ کیا ہے کہ اے ایس آئی (آرکیولوجیکل سروے آف انڈیا) سے شیولنگ کی سائنسی جانچ کرائی جائے۔ انھوں نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’ہم نے ارگھا اور اس کے آس پاس کے علاقے کی کاربن ڈیٹنگ کا بھی مطالبہ کیا ہے۔‘‘ آج ہوئی سماعت کے دوران عدالت میں مسلم فریق نے بھی اپنی بات مضبوطی کے ساتھ رکھی۔ مسلم فریق نے کہا کہ یہ شیولنگ نہیں فوارہ ہے، اور کاربن ڈیٹنگ سے اس کے بارے میں پتہ نہیں لگایا جا سکتا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق دونوں کی دلیلیں سننے کے بعد عدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا ہے۔ اب اس معاملے میں 7 اکتوبر کو عدالت اپنا فیصلہ سنائے گی۔ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ 22 ستمبر کو سپریم کورٹ کے وکیل وشنو شنکر جین سمیت کچھ دیگر وکلا نے عدالت میں شیولنگ کے سائز سے متعلق اے ایس آئی ماہر سے کاربن ڈیٹنگ کرانے کی گزارش کی تھی۔


واضح رہے کہ تاریخی کتابوں کے مطابق گیانواپی مسجد کی تعمیر اورنگ زیب کے ذریعہ ہوئی تھی۔ مسجد سے پہلے اسی جگہ پر مندر ہونے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔ ہندو فریق کا کہنا ہے کہ مغل حکمراں اورنگ زیب نے 1699 میں کاشی وشوناتھ مندر کو توڑ کر مسجد کی تعمیر کرائی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔