’گیانیش کمار جی، یہ ثبوت کافی ہیں؟‘ ووٹ چوری کے تازہ معاملہ پر کانگریس کا سوال، راہل گاندھی کا رد عمل بھی آیا سامنے
کانگریس نے اجیت جھا نامی ایک شخص کے ذریعہ سوشل میڈیا پر جاری 3 مختلف پوسٹس کے اسکرین شاٹ شیئر کیے ہیں۔ اس میں ظاہر ہو رہا ہے کہ اجیت نے ہریانہ، دہلی اور بہار تینوں جگہ انتخاب میں ووٹ ڈالے ہیں۔

کانگریس پارٹی ’ووٹ چوری‘ کا معاملہ مستقل شدت کے ساتھ اٹھا رہی ہے، لیکن الیکشن کمیشن اس کی جانچ کرنے کی جگہ ٹال مٹول والا رویہ اختیار کرتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ سوشل میڈیا پر مبینہ ووٹ چوری کا ایک تازہ معاملہ تیزی کے ساتھ وائرل ہو رہا ہے، جس میں ایک ہی شخص 3 مختلف ریاستوں میں ووٹنگ کے بعد اس کی جانکاری سوشل میڈیا پر دیتا ہے۔ اس مبینہ ’ووٹ چوری‘ کی جانکاری کانگریس نے بھی اپنے ’ایکس‘ ہینڈل پر شیئر کی ہے۔
کانگریس نے اجیت جھا نامی ایک شخص کے ذریعہ سوشل میڈیا پر جاری 3 مختلف پوسٹس کے اسکرین شاٹ شیئر کیے ہیں۔ اس میں ظاہر ہو رہا ہے کہ اجیت نے ہریانہ، دہلی اور بہار تینوں جگہ انتخاب میں ووٹ ڈالے ہیں۔ اس پوسٹ کے ساتھ کانگریس نے لکھا ہے کہ ’’یہ اجیت جھا ہیں۔ اجیت نے ہریانہ انتخاب، دہلی انتخاب اور اب بہار انتخاب میں ووٹ دیا ہے۔‘‘ کانگریس نے مزید ایک انکشاف کرتے ہوئے لکھتی ہے کہ ’’اجیت جھا کے والد متھلیش جھا کے بھی 3 ووٹر آئی ڈی ہیں۔‘‘
اس ووٹ چوری کا حوالہ دیتے ہوئے کانگریس نے الیکشن کمیشن کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم نریندر مودی کو بھی ہدف بنایا ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ ’’یہ ہے نریندر مودی اور الیکشن کمیشن کی ’ووٹ چوری ویوستھا‘۔ آدمی 1، ووٹ 3۔‘‘ ساتھ ہی یہ بھی لکھا ہے کہ ’’اسی ’ووٹ چوری ویوستھا‘ کا پردہ فاش حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے اپنی پریس کانفرنس میں کیا تھا۔ اب ’ووٹ چوری‘ کی یہ ’ویوستھا‘ (انتظام) سب کے سامنے ہے۔‘‘ پوسٹ کے آخر میں کانگریس نے یہ سوال بھی پوچھا ہے کہ ’’گیانیش کمار جی، یہ ثبوت کافی ہیں؟‘‘ راہل گاندھی نے اس پوسٹ میں ’لائیو لاء ڈاٹ اِن‘ انگریزی پورٹل کی ایک خبر کا اسکرین شاٹ بھی پیش کیا ہے۔ اس خبر کے عنوان کے مطابق الیکشن کمیشن نے ہائی کورٹ کو مطلع کیا ہے کہ 2024 لوک سبھا انتخاب کا سی سی ٹی وی فوٹیج اب ضلع انتخابی افسران کے پاس موجود نہیں ہیں، انھیں ختم کر دیا گیا ہے۔
ووٹ چوری کے اس تازہ معاملہ پر لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد اور کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے بھی اپنا رد عمل سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ظاہر کیا ہے۔ کانگریس کے ذریعہ جاری کردہ پوسٹ کو ’ری-پوسٹ‘ کرتے ہوئے انھوں نے لکھا ہے کہ ’’بی جے پی کے لاکھوں لوگ کھلے عام الگ الگ ریاستوں میں گھوم گھوم کر ووٹ ڈالتے ہیں، اور اس چوری کو چھپانے کے لیے سارے ثبوت مٹا دیے جاتے ہیں۔‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں کہ ’’بی جے پی اور الیکشن کمیشن مل کر کھلے عام ووٹ چوری کر رہے ہیں۔ جمہوریت کا قتل براہ راست چل رہا ہے۔‘‘
اس سے قبل کانگریس نے ’اے آئی‘ یعنی مصنوعی ذہانت سے تیار ایک طنزیہ ویڈیو بھی اپنے ’ایکس‘ ہینڈل سے شیئر کی تھی۔ اس سوشل میڈیا پوسٹ کا کیپشن ہے ’بی جے پی کا ووٹ چوری یونیورس‘۔ اے آئی سے تیار اس ویڈیو میں برازیل کی ماڈل ہالی ووڈ فلم ’ایونجرس‘ کے کچھ مشہور کرداروں سے کہتی ہے کہ ’’مودی جی اور گیانیش کمار کے کرم سے میں ہریانہ کی ووٹر ہوں۔ وہ بھی کئی جگہ سے۔‘‘ پھر تھینوس کہتا ہے ’’میں بھی بہار کا ووٹر بن چکا ہوں۔‘‘ پھر وہ کیپٹن امریکہ سے مخاطب ہوتے ہوئے کہتا ہے ’’ارے کیپٹن امریکہ، تم بولو تو مودی جی اور گیانیش کمار سے بات کر کے تم کو آسام کا ووٹر بنوا دوں؟‘‘ جواب میں کیپٹن امریکہ کہتا ہے ’’ارے تھینوس بھائی، پھر تو کیپٹن آسام ہو جاؤں گا۔‘‘ یہ سن کر سبھی ہنسنے لگتے ہیں۔
اس اے آئی ویڈیو میں آگے فلم ’ایونجرس‘ کے ایک دیگر اہم کردار اسکارلیٹ وِچ کو کہتے ہوئے دکھایا گیا ہے کہ ’’مجھے تو ممبئی کا ووٹر بننا ہے۔ پھر وہیں سے ایکٹنگ کا کیریئر شروع کروں گی۔‘‘ اس کے بعد آئرن مین کہتا ہے ’’مودی جی ووٹ چوری بڑھیا کرتے ہیں۔ مجھے بھی ہندوستان کا ووٹر بنا دیں گے تو میں بھی بولوں گا– مودی ہے تو ممکن ہے۔‘‘ اس کے بعد ہلک میز پر دونوں مٹھی پٹکتے ہوئے کہتا ہے ’’مجھے بھی انڈیا کا ووٹر بننا ہے۔‘‘ پھر برازیلی ماڈل کہتی ہے ’’فکر مت کرو۔ جب تک مودی اور گیانیش کمار سیٹ پر ہیں، ہم جیسے لوگ انڈیا میں ووٹر بنتے رہیں گے۔ کیونکہ بی جے پی اور الیکشن کمیشن بھائی بھائی، کرتے فرضی ووٹوں کی چھپائی۔‘‘ آخر میں ’مارویل ایونجرس‘ کی جگہ پر ’مارویل ووٹرس‘ کا پوسٹر دکھائی دیتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔