گیان واپی مسجد: سپریم کورٹ نے انتظامیہ کو ’وضو‘ میں درپیش دقتوں کا حل تلاش کرنے کی دی ہدایت، آئندہ سماعت جمعہ کو

سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے انجمن انتظامیہ کمیٹی کے مطالبہ پر کہا کہ بغل میں ہی مندر کا ’گربھ گرہ‘ ہے، اس کی پاکیزگی کا دھیان رکھتے ہوئے موبائل واش روم کے انتظام میں کوئی دقت نہیں۔

گیان واپی مسجد اور سپریم کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
گیان واپی مسجد اور سپریم کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

وارانسی کی گیان واپی مسجد میں نمازیوں کو وضو کرنے میں آ رہی دقتوں کا حل تلاش کرنے کے لیے آج سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ اس معاملے میں عدالت نے انتظامیہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ منگل کے روز اس سلسلے میں متعلق فریقوں کے ساتھ میٹنگ کریں اور مسئلہ کا حل تلاش کریں۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے پر آئندہ سماعت کے لیے جمعہ (21 اپریل) کا دن مقرر کیا ہے۔

دراصل مسجد کمیٹی کی طرف سے داخل عرضی میں کہا گیا ہے کہ مسجد کا وضو خانہ عدالت کے حکم کی وجہ سے بند ہے۔ وضو کے لیے ایک ڈرم میں پانی رکھا گیا ہے، لیکن رمضان کے دوران نمازیوں کی زیادہ تعداد کے سبب مشکلات کا سامنا ہے۔ اس معاملے کو انجمن انتظامیہ کمیٹی کے لیے پیش سینئر وکیل حذیفہ احمدی نے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس پی ایس نرسمہا اور جے بی پاردیوالا کی بنچ کے سامنے رکھا۔ انھوں نے کہا کہ فی الحال موبائل واش روم کا انتظام کر دیا جائے، اس سے بھی نمازیوں کو ہو رہی دقت دور ہو سکتی ہے۔ اتر پردیش حکومت کی طرف سے پیش سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے اس مطالبہ کی مخالفت نہیں کی، جس سے امید کی جا رہی ہے کہ مسئلہ کا حل جلد نکل جائے گا۔


سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے انجمن انتظامیہ کمیٹی کے مطالبہ پر کہا کہ بغل میں ہی مندر کا ’گربھ گرہ‘ ہے۔ اس کی پاکیزگی کا دھیان رکھتے ہوئے موبائل واش روم کے انتظام میں کوئی دقت نہیں۔ دونوں وکیلوں کی باتیں سننے کے بعد سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ وارانسی کی انتظامیہ سبھی متعلقہ فریقوں کے ساتھ میٹنگ کرے۔ یہ میٹنگ کل یعنی منگل کو کی جائے اور جمعہ کے روز سپریم کورٹ کو میٹنگ میں نکلے حل کی جانکاری دی جائے۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال مئی میں ذیلی عدالت کے حکم پر ہوئے مسجد کے سروے میں وضو خانہ میں شیولنگ جیسا ڈھانچہ ملا تھا۔ مسجد کمیٹی نے اسے فوارہ بتایا تھا، لیکن ہندو فریق نے اسے اورنگ زیب کے حکم پر توڑے گئے کاشی وشوناتھ مندر کا شیولنگ بتایا تھا۔ دونوں فریقین کی باتیں سننے کے بعد عدالت نے پوری جگہ کو محفوظ رکھنے کے لیے وضو خانہ کو سیل کرنے کا حکم دیا تھا۔ اس وضو خانہ کو سیل کیے جانے کی وجہ سے ہی نمازیوں کو وضو کرنے میں دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ خصوصاً رمضان کے مہینے میں نمازیوں کی بڑھی تعداد کے سبب زیادہ مسائل درپیش ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔