گپتیشور پانڈے رضاکارنہ طور پر سبکدوش، کیا بی جے پی جوائن کریں گے؟

بہار میں اس بار کے اسمبلی انتخابات میں گپتیشور پانڈے کو بکسر سیٹ سے برسر اقتدار جے ڈی یو کا امیدوار بنایا جائے۔ حالانکہ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ انہیں بی جے پی نے ٹکٹ کا بھروسہ دیا ہے۔

ویڈیو گریب
ویڈیو گریب
user

قومی آوازبیورو

پٹنہ: بہار کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) گپتیشور پانڈے آج رضاکارانہ طور پر سبکدوش (وی آر ایس) ہو گئے۔ یہ سمجھا جاتا ہے کہ پانڈے پولیس کی نوکری چھوڑنے کے بعد سیاست میں نئی پاری کا آغاز کریں گے۔ ممکن ہے کہ بہار میں اس بار کے اسمبلی انتخابات میں انھیں بکسر سیٹ سے بر سر اقتدار جنتا دل یونائٹیڈ (جے ڈی یو) کا امیدوار بنایا جائے۔ حالانکہ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ انہیں بی جے پی نے ٹکٹ کا بھروسہ دیا ہے۔

بدھ کے روز ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا، "میں کسی سیاسی جماعت میں شامل نہیں ہوا اور نہ ہی میں سیاستدان ہوں، اگر کوئی پارٹی جوائن کروں گا تو آپ سب کو بتا کر کروں گا۔‘‘ بہار میں آئندہ اسمبلی انتخابات میں ان کے داخلے کے سوال پر انہوں نے کہا، ’’میں الیکشن لڑوں گا، میں نے ابھی تک یہ کہا ہی کہاں ہے!‘‘


انہوں نے کہا کہ "ان لوگوں سے جن سے میں منسلک ہوں، ان لاکھوں لوگوں سے بات کرنے کے بعد میں فیصلہ کروں گا کہ وہ میری خدمت کس طور پر چاہتے ہیں۔" انہوں نے یہ بھی کہا کہ "معاشرے میں کام کرنے کا طریقہ صرف سیاست میں شامل ہونا نہیں ہے، سیاست میں شامل ہوئے بغیر بھی معاشرے کی خدمت کی جاسکتی ہے۔"

قبل ازیں، سنہ 1978 بیچ کے انڈین پولیس سروس (آئی پی ایس) کے افسر پانڈے کی رضاکارانہ سبکدوشی کو محکمہ داخلہ نے منظور کرلیا ہے۔ پانڈے کو 31 جنوری 2019 کو بہار کا ڈی جی پی بنایا گیا تھا۔ ان کی مدت کار 28 فروری 2021 تک تھی۔ ہوم گارڈز کے ڈی جی پی ایس کے سنگھل کو بہار کے ڈی جی پی کا اضافی چارج دیا گیا ہے۔


محکمہ پولیس میں پانڈے 33 سال اپنی خدمات دے چکے ہیں۔ پولیس افسر سے لے کر ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس، انسپکٹر جنرل اور ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل پولیس تک کے سفر میں پانڈے 26 اضلاع میں کام کر چکے ہیں۔ سنہ 1993-94 میں وہ بیگوسرائے اور 1995-96 میں جہان آباد کے پولیس افسر رہ چکے ہیں۔ وہ کمیونٹی پولیسنگ کے لیے معروف ہیں۔

ڈی جی پی ہوتے ہوئے گپتیشور پانڈے سیاسی بیانات دینے کی وجہ سے سرخیوں میں رہتے تھے۔ حالیہ دنوں میں اداکار سوشانت سنگھ راجپوت کی موت کے معاملے میں بھی وہ اپنے تبصروں کی وجہ سے تنازعہ میں آ گئے تھے۔ واضح رہے کہ 2009 کے لوک سبھا انتخابات سے قبل بھی پانڈے نے وی آر ایس کے لئے درخواست دی تھی، لیکن انہیں بکسر سے بی جے پی سے انتخابی ٹکٹ نہیں ملا تھا، لہذا انہوں نے اپنی درخواست واپس لے لی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔