گجرات: کورونا سے شمشان کی بھٹیاں بھی بے حال! 24 گھنٹے جل رہی لاشیں

رام ناتھ گھیلا شمشان گھاٹ کے چیف ہریش بھائی کا کہنا ہے کہ روزانہ 100 لاشیں آخری رسومات کے لیے پہنچ رہی ہیں۔ اس وجہ سے 24 گھنٹے گیس بھٹی چلتی رہتی ہے اور وہ تھوڑی دیر کے لیے بھی بند نہیں ہو پاتی۔

علامتی تصویر، سوشل میڈیا
علامتی تصویر، سوشل میڈیا
user

تنویر

ہندوستان میں صرف کورونا انفیکشن کے معاملے ہی تیزی کے ساتھ نہیں بڑھنے لگے ہیں، بلکہ کورونا سے اموات کی تعداد میں بھی بے تحاشہ اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ان اموات کی وجہ سے کچھ ریاستوں میں شمشان گھاٹ کی بھٹیوں میں لاشوں کا ڈھیر دیکھنے کو مل رہا ہے۔ گجرات بھی ان ریاستوں میں شامل ہےجہاں کورونا کی وجہ سے روزانہ درجنوں اموات ہو رہی ہیں اور ان کو سپرد آتش کرنے میں شمشان گھاٹ کی بھٹیاں بے حال ہوئی جا رہی ہیں۔

ہندی نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع ایک رپورٹ کے مطابق گجرات میں کورونا کا قہر کچھ زیادہ ہی ہے اور اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ آخری رسومات کے لیے بنائی گئی بھٹیاں لاشوں کو نذرِ آتش کرتے کرتے پگھل گئی ہیں۔ بتایا جاتا ہےکہ سورت میں تین اہم شمشان گھاٹ ہیں رام ناتھ گھیلا، اشونی کمار اور جہانگیر پورہ شمشان۔ ان تینوں مقامات پر 24 گھنٹے لاشوں کی آخری رسومات ادا کی جا رہی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اب شمشان کی زمین میں بنی چِتا کی بھٹی پگھل گئی ہے۔ گزشتہ 10-8 دنوں سے لگاتاریں یہاں بڑی تعداد میں لاشیں پہنچ رہی ہیں۔


موصولہ اطلاعات کے مطابق پورے ضلع کے شمشان گھاٹوں پر لاشوں کا انبار نظر آ رہا ہے۔ آخری رسومات کے لیے کئی جدید طور طریقے اختیار کیے جا رہے ہیں۔ حیرانی کی بات یہ ہے کہ چوبیسوں گھنٹے شمشان گھاٹ پر آخری رسومات ادا کرنے والی گیس کی بھٹیاں چالو رہتی ہیں، پھر بھی لاشیں ختم نہیں ہو رہی ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ سورت کے سبھی تین شمشان گھاٹ میں موجود گیس بھٹی کی گرل تک پگھل گئی ہیں۔

سورت کے رام ناتھ گھیلا شمشان گھاٹ میں سب سے زیادہ لاشیں پہنچ رہی ہیں۔ شمشان کے چیف ہریش بھائی امریگر کا کہنا ہے کہ روزانہ 100 لاشیں آخری رسومات کے لیے پہنچ رہی ہیں۔ اس وجہ سے 24 گھنٹے گیس بھٹی چلتی رہتی ہے اور وہ تھوڑی دیر کے لیے بھی بند نہیں ہو پاتی۔ گرم رہنے کی وجہ سے گیس بھٹیوں پر لگی اینگل بھی پگھل گئی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 12 Apr 2021, 11:10 PM