گجرات اسمبلی انتخاب: ’عآپ امیدواروں کی فہرست بی جے پی دفتر میں تیار ہو رہی‘، کانگریس کا سنسنی خیز دعویٰ

اندرنیل راج گرو نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ یکم اکتوبر کو دہلی کے وزیر اعلیٰ کیجریوال اور پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان جب طیارہ سے راجکوٹ پہنچے تھے تو وہاں بڑی مقدار میں نقدی لے کر پہنچے تھے۔

پون کھیڑا، تصویر یو این آئی
پون کھیڑا، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

گجرات اسمبلی انتخاب کے لیے تاریخوں کا اعلان ہو چکا ہے۔ سبھی پارٹیوں کی سرگرمیاں بھی تیز سے تیز تر ہو گئی ہیں۔ اس درمیان کانگریس نے ایک ایسا دعویٰ کیا ہے جو عآپ (عام آدمی پارٹی) اور اروند کیجریوال کو کٹہرے میں کھڑا کرنے والا ہے۔ ہفتہ کے روز کانگریس نے عآپ پر گجرات میں بڑی مقدار میں رقم خرچ کرنے کا الزام عائد کیا ہے اور ساتھ ہی کہا ہے کہ اروند کیجریوال کی پارٹی کے امیدوار بی جے پی طے کر رہی ہے۔

کانگریس کے سینئر لیڈر پون کھیڑا نے آج اندرنیل راج گرو (جو ایک دن قبل ہی عآپ چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہوئے ہیں) کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کی۔ اس پریس کانفرنس کے دوران راج گرو نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ یکم اکتوبر کو دہلی کے وزیر اعلیٰ کیجریوال اور پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان جب طیارہ سے راجکوٹ پہنچے تھے تو وہاں بڑی مقدار میں نقدی لے کر پہنچے تھے۔ ساتھ ہی راج گرو نے صحافیوں سے کہا کہ ’’گجرات میں عآپ کے ذریعہ 15 سیٹوں پر بی جے پی سے پوچھ کر ٹکٹ دیا جا رہا تھا تو میں نے مخالفت کی۔ میں بی جے پی کو شکست دینے گیا تھا، کانگریس کو شکست دینے نہیں گیا تھا۔ اسی لیے میں نے اپنا اسٹینڈ لینا۔‘‘ اندرنیل راج گرو کے اس دعویٰ پر ابھی تک عآپ کا کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔


پریس کانفرنس کے دوران پون کھیڑا نے کہا کہ ’’پنجاب حکومت کے ہوائی جہاز سے دو وزیر اعلیٰ یکم اکتوبر کو راجکوٹ پہنچتے ہیں تو ان کے پاس بہت ساری نقدی ہوتی ہے۔ دہلی سے جیتے تو دہلی کا پیسہ پنجاب میں لگایا۔ پنجاب جیتے تو وہاں کا پیسہ گجرات میں لگا رہے ہیں۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے دعویٰ کیا کہ ’’عآپ کے امیدواروں کی فہرست بی جے پی کے گجرات واقع دفتر ’کملم‘ سے تیار ہو کر آتی ہے۔ یہ (عآپ) کس مقصد سے گجرات گئے ہیں؟ اس سے زیادہ اور واضح کیا ہو سکتا ہے؟‘‘ کھیڑا نے سوال کیا کہ ’’اس پیسے کو لے کر جانے کی اجازت کیوں دی گئی؟ کیا بی جے پی اور کیجریوال کے درمیان جگل بندی نہیں ہے؟‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔