حکومت کو مردم شماری کرانے میں کوئی دلچسپی نہیں: کانگریس

کانگریس نے ہفتہ کو حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مردم شماری کا کوئی امکان نظر نہں آتا جبکہ اسے 2021 میں ہی مکمل کر لیا جانا چاہئے تھا۔ کانگریس نے کہا کہ حکومت مردم شماری کرانے میں سنجیدہ نہیں ہے

<div class="paragraphs"><p>جے رام رمیش / آئی اے این ایس</p></div>

جے رام رمیش / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: کانگریس نے ہفتہ کو حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مردم شماری کا کوئی امکان نظر نہں آتا جبکہ اسے 2021 میں ہی مکمل کر لیا جانا چاہئے تھا۔ کانگریس نے کہا کہ حکومت مردم شماری کرانے میں سنجیدہ نہیں ہے۔

پارٹی کے جنرل سکریٹری انچارج شعبہ مواصلات جے رام رمیش نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ جب اعداد و شمار پی ایم اور ان کے ڈھول بجانے والے بیانیہ کی حمایت نہیں کرتے، تو مودی حکومت مندرجہ ذیل میں سے ایک یا سبھی کام کرے گی:

انہوں نے کہا ’’پہلا ڈیٹا تک رسائی پر قدغن لگانا؛ دوسرا، طریقہ کار پر سوال اٹھانا؛ تیسرا، ڈیٹا کو مسترد کرنا؛ چوتھا ڈیٹا کو شائع کرنا بند کر دینا اور پانچواں، ڈیٹا جمع کرنے اور شائع کرنے والوں کو بدنام کرنا۔‘‘

انہوں نے کہا، “وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ ڈیٹا وزیر اعظم کے دعووں کی ہوا نکال دے گا۔ اعداد و شمار کے بارے میں بات کریں تو جو مردم شماری 2021 میں ہونے والی تھی اس کا ابھی تک کوئی نام و نشان نہیں ہے۔ آزادی کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حکومت کو مردم شماری کرانے میں دلچسپی نہیں ہے۔‘‘


انہوں نے ٹوئٹ کے ساتھ ایک خبر بھی منسلک کی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ حکومت نے انٹرنیشنل اسٹی ٹیوٹ فار پاپولیشن سانسز کے ڈائریکٹر کے ایس جیمز کو بھرتی میں بے ضابطگی کا حوالہ دے کر معطل کر دیا ہے۔ تاہم، مرکزی وزارت صحت جیمز کی معطلی پر خاموش ہے۔

مرکزی وزارت صحت کے ماتحت انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار پاپولیشن سائنسز (آئی آئی پی ایس) حکومت ہند کی جانب سے نیشنل فیملی ہیلتھ سروے اور اس طرح کے دیگر اہم کاموں کے لیے ذمہ دار ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔