حیرت کی بات ہے کہ حکمراں پارٹی وندے ماترم کی بات کر رہی ہے: کپل سبل

اتر پردیش سے راجیہ سبھا کے رکن کپل سبل نے کہا کہ جو ظلم کرنے والے ہیں وہ وندے ماترم کی بات نہیں کر سکتے۔ صرف مظلوم ہی اس پر بات کر سکتے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

اتر پردیش سے راجیہ سبھا  کے رکن پارلیمنٹ  (آزاد) کپل سبل نے بدھ یعنی10 دسمبر کو کہا کہ وندے ماترم صرف مادر وطن کی حفاظت کا فرض نہیں ہے، بلکہ مظالم کے خلاف احتجاج کرنا بھی ہے۔ وندے ماترم کی 150 ویں سالگرہ کے موقع پر راجیہ سبھا میں بحث میں حصہ لیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ نوآبادیاتی دور میں آزادی پسندوں کو دہشت گرد کہا جاتا تھا اور 'وندے ماترم' ان کا جنگی نعرہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ حیرت کی بات ہے کہ حکمران جماعت وندے ماترم کی بات کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا، "جو لوگ نوآبادیاتی حکمرانی کے خلاف لڑتے تھے، انہیں دہشت گرد کہا جاتا تھا۔ انہیں ایسا کیوں کہا جاتا تھا؟ کیونکہ وہ اپنے حقوق کی جنگ لڑ رہے تھے، آج ہمارے طلباء دہشت گرد بن گئے ہیں۔ ہمارے صحافی دہشت گرد بن گئے ہیں۔ ان پر یو اے پی اے لگا دیا گیا ہے، وہ لڑ رہے ہیں، تو ان کے لیے کون لڑے گا؟ کیا حکمراں جماعت ان کے لیے لڑے گی۔"


کپل سبل نے مزید کہا کہ 'یہ حیرت کی بات ہے کہ ہر روز مبینہ طور پر لوگوں پر ظلم کرنے والی حکمراں پارٹی وندے ماترم کی بات کر رہی ہے'۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ 25 اپریل 1998 کو اتر پردیش حکومت نے کلپا یوجنا کے نام سے ایک سرکلر جاری کیا، جس میں ریاست کے ہر اسکول میں وندے ماترم گانا لازمی قرار دیا گیا۔ اس سے بڑا ہنگامہ ہوا اور کئی بچوں کو اسکول سے نکال دیا گیا۔ اس وقت کے وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی نے اتر پردیش کی صورتحال کے بارے میں جاننے کے بعد اس حکم کو منسوخ کر دیا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’ظالم وندے ماترم کی بات نہیں کر سکتا، صرف مظلوم وہی وندے ماترم بولیں گے۔ حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہیں وندے ماترم پر بحث کرنے کا ان کو کیا حق ہے وہ ہر روز عوام پر ظلم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا، "وندے ماترم مادر وطن کے تحفظ کے لیے ہے، لیکن ظلم کے خلاف احتجاج کرنا بھی ہمارا حق ہے، جہاں بھی ظلم ہو احتجاج کرنا ہمارا انسانی حق ہے۔"