چینی دراندازی پر بحث سے پھر بھاگی مودی حکومت، ناراض اپوزیشن نے راجیہ سبھا سے کیا واک آؤٹ

ایوان میں اپوزیشن کے لیڈران نے جمعرات کی صبح میٹنگ کی اور اس ایشو پر ایوان میں بحث کے لیے دباؤ بنانے کا فیصلہ کیا، اپوزیشن کا الزام ہے کہ حکومت کچھ باتیں چھپا رہی ہے اس لیے بحث سے پرہیز کر رہی ہے۔

پارلیمنٹ، تصویر یو این آئی
پارلیمنٹ، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

مرکز کی مودی حکومت آج پھر راجیہ سبھا میں اروناچل پردیش کے توانگ میں ہندوستانی سرحد میں چینی حملہ کے ایشو پر بحث سے بھاگتی نظر آئی۔ لگاتار مطالبہ کے باوجود چیئرمین کے ذریعہ بحث کی اجازت نہیں دینے پر ناراض اپوزیشن نے جمعرات کو راجیہ سبھا سے واک آؤٹ کیا اور ایوان کی کارروائی کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا۔

اپوزیشن کے بائیکاٹ کو دیکھتے ہوئے راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے دوپہر ایک بجے ایوان اور اپوزیشن لیڈران کو بلایا۔ لیکن حزب مخالف لیڈر ملکارجن کھڑگے نے یہ کہتے منع کر دیا کہ بحث ایوان میں ہونی چاہیے اور پورے ملک کو اسے دیکھنا چاہیے۔ حالانکہ انھوں نے یہ بھی کہ اکہ اپوزیشن کی منشا ایوان کے سربراہ کو شرمندہ کرنا نہیں ہے، بلکہ اس اہم ایشو کو اٹھانا ہے۔


برسراقتدار طبقہ اور اپوزیشن کے درمیان زوردار بحث کے درمیان جگدیپ دھنکھڑ نے کہا کہ وہ اسٹیج کا غلط استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ انھوں نے کہا کہ ان کے دل میں سبھی اراکین کے لیے بہت احترام ہے، میں اپوزیشن کے لیڈر سے ہر نوٹس کو دیکھنے کی گزارش کروں گا۔ چیئرمین دھنکھڑ نے بار بار کھڑگے سے گزارش کی کہ وہ اراکین کو اپنی سیٹ پر بیٹھنے کے لیے منائیں۔ لیکن حکومت کے رخ سے ناراض اپوزیشن اراکین 'ہم بحث چاہتے ہیں' کا نعرہ لگاتے رہے۔

اس ایشو پر اپوزیشن اراکین کے رول 267 کے تحت دیئے گئے نوٹس کو راجیہ سبھا چیئرمین کے ذریعہ خارج کیے جانے کے بعد ہنگامہ شروع ہوا۔ اس سے پہلے ایوان میں اپوزیشن کے لیڈروں نے صبح میٹنگ کی اور اس ایشو پر ایوان میں بحث کے لیے دباؤ بنانے کا فیصلہ کیا۔ اپوزیشن کا الزام ہے کہ حکومت کچھ باتیں چھپا رہی ہے اس لیے بحث سے پرہیز کر رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔