خوشخبری! مرکزی حکومت کی نئی گائیڈ لائن جاری، ملک میں چاول کی قیمت کم ہونے کا امکان

آنے والے دنوں میں چاول کی قیمت میں کمی درج کی جا سکتی ہے، دراصل مرکزی حکومت نے اس سلسلے میں سبھی ریاستی حکومتوں کو ہدایات جاری کر دی ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>چاو / تصویر آئی اے این ایس</p></div>

چاو / تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

ہندوستان میں اس وقت گیہوں اور آٹے کی قیمتیں بڑھی ہوئی ہیں، لیکن امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ جلد ہی یہ قیمت کم ہو سکتی ہے۔ مرکزی حکومت گیہوں کی قیمت پر کنٹرول کے لیے لگاتار اقدام کر رہی ہے۔ مرکزی حکومت نے گیہوں کی قیمت قابو میں کرنے کے لیے ایکسپورٹ پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔ امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ جلد ہی گیہوں اور آٹے کی قیمتوں میں کمی درج کی جائے گی۔ اس درمیان خبر سامنے آ رہی ہے کہ آنے والے دنوں میں چاول کی قیمت میں بھی کمی درج کی جا سکتی ہے۔ مرکزی حکومت نے اس سلسلے میں سبھی ریاستی حکومتوں کو ہدایات جاری کر دی ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مرکزی حکومت نے چاول کی خرید کو لے کر نئی گائیڈلائن جاری کر دی ہے۔ سبھی ریاستوں کے لیے گائیڈلائن جاری کی گئی ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ ریاستی حکومتیں فوڈ کارپوریشن آف انڈیا (ایف سی آئی) سے 3400 روپے فی کوئنٹل چاول خرید سکتی ہیں۔ ریاستوں کو چاول 34 روپے فی کلوگرام ملے گا۔ مرکزی حکومت نے کہا ہے کہ ریاست میں غریبوں کے ڈیولپمنٹ کے لیے کئی منصوبے چلائے جا رہے ہیں۔ ان منصوبوں کے عمل درآمد ہونے کے لیے بھی اسی شرح پر ایف سی آئی سے چاول خریدا جا سکتا ہے۔


مرکزی حکومت کی گائیڈلائن 2023 میں چاول کی فروخت سے متعلق ہیں۔ اس میں چاول کی الگ الگ نسلوں کی قیمتیں فکس کی گئی ہیں۔ اسی شرح کے حساب سے ایف سی آئی ریاستی حکومتوں کو چاول فروخت کرے گی۔ لیکن ابھی تک یہ طے نہیں کیا گیا ہے کہ کس ریاست کو کب اور کتنا چاول دیا جائے گا۔ اس کا پورا اختیار ایف سی آئی کے پاس ہے، یعنی ایف سی آئی جس ریاست کو جتنا چاہے دھان فروخت کرے گا۔

عام طور پر شفافیت کے لیے مرکز اور ریاستی حکومت نیلامی کے ذریعہ سے چیزوں کی خریداری کرتی ہے۔ لیکن اس دھان خریدی کے لیے کسی طرح کے ٹنڈر یا ای نیلامی کو ضروری نہیں کیا ہے۔ ایف سی آئی سے ریاستوں کو دیے جانے والے چاول میں فورٹیفائیڈ چاول بھی موجود رہیں گے۔ ان چاولوں کے ذریعہ ریاستوں میں سرکاری منصوبوں کا مینجمنٹ ہو سکے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔