ہندوستانی معیشت کے لیے خوشخبری! مارچ میں جی ایس ٹی کلیکشن 13 فیصد بڑھ کر 1.60 لاکھ کروڑ روپے پہنچا

وزارت مالیات نے جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ مارچ کا جی ایس ٹی کلیکشن 160122 کروڑ روپے رہا ہے جو جولائی 2017 میں جی ایس ٹی نافذ ہونے کے بعد سے دوسرا سب سے زیادہ کلیکشن ہے۔

جی ایس ٹی، تصویر آئی اے این ایس
جی ایس ٹی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

اس وقت دنیا کے بیشتر ممالک معاشی بحران کا سامنا کر رہے ہیں۔ ایسے میں ہندوستانی معیشت کے لیے ایک اچھی خبر سامنے آئی ہے۔ مارچ میں ملک کا جی ایس ٹی کلیکشن 13 فیصد برھ کر 1.60 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ ہو گیا ہے۔ وزارت مالیات نے اس سلسلے میں جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ مارچ کا جی ایس ٹی کلیکشن 160122 کروڑ روپے رہا ہے جو جولائی 2017 میں جی ایس ٹی نافذ ہونے کے بعد سے دوسرا سب سے زیادہ کلیکشن ہے۔

مرکزی حکومت نے جاری بیان میں کہا ہے کہ مارچ میں ہوئے مجموعی جی ایس ٹیک کلیکشن میں 29546 کروڑ روپے سی جی ایس ٹی، 37314 کروڑ روپے ایس جی ایس ٹی اور ریکارڈ 82907 کروڑ روپے (بشمول سامان کی درآمدات سے جمع 42503 کروڑ روپے) آئی جی ایس ٹی شامل ہے۔ اس میں 10335 کروڑ روپے سیس کا بھی شامل ہے، جس میں 960 کروڑ روپے سامانوں کی درآمدات سے ملے ہیں۔ مجموعی جی ایس ٹی کلیکشن گزشتہ مالی سال میں چوتھی بار کسی ماہ کے لیے 1.5 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ رہا ہے۔


اس درمیان یہ بھی خبر سامنے آئی ہے کہ مارچ میں فائل کیے گئے ریٹرن بھی ریکارڈ اونچائی پر پہنچ گئے ہیں۔ فروری ماہ کے لیے جی ایس ٹی آر-1 میں انوائس کی اسٹیٹمنٹ کے 93.2 فیصد اور جی ایس ٹی آر-3 بی میں ریٹرن کے 91.4 فیصد کو مارچ 2023 تک فائل کیا گیا تھا۔ گزشتہ سال کے یکساں ماہ میں یہ نمبر بالترتیب 83.1 فیصد اور 84.7 فیصد رہا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔