سونالی پھوگاٹ کی موت معاملے میں گوا پولیس نے درج کیا قتل کا کیس

پوسٹ مارٹم بدھ کے روز گوا میڈیکل کالج و اسپتال میں ہونے والا تھا، لیکن سونالی کے بھائی رنکو نے کہا تھا کہ ان کا کنبہ پوسٹ مارٹم کی اجازت تب دے گا جب گوا پولیس دو اشخاص کے خلاف ایف آئی آر درج کرے گی۔

سونالی پھوگاٹ، تصویر آئی اے این ایس
سونالی پھوگاٹ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

ٹک ٹاک اسٹار اور بی جے پی لیڈر سونالی پھوگاٹ کی موت کے بعد ان کے رشتہ داروں نے قتل کا اندیشہ ظاہر کیا تھا، اور اب خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ گوا پولیس نے قتل کا کیس درج کر لیا ہے۔ پولیس نے سونالی پھوگاٹ کے بھائی کی شکایت پر اس کیس میں قتل کی دفعہ جوڑی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ہریانہ کے حسار کی رہنے والی سونالی پھوگاٹ کو مشتبہ طور پر دل کا دورہ پڑا تھا، جس کے بعد انھیں منگل کی صبح نارتھ گوا ضلع کے انجنا میں سینٹ اینتھنی اسپتال لے جایا گیا۔ اسپتال میں بتایا گیا کہ وہ پہنچنے سے پہلے ہی انتقال کر چکی ہیں۔

بعد ازاں پولیس نے غیر فطری موت کا معاملہ درج کر لیا تھا۔ پوسٹ مارٹم کا عمل بدھ کے روز گوا میڈیکل کالج و اسپتال (جی ایم سی ایچ) میں ہونے والا تھا، لیکن سونالی کے بھائی رنکو ڈھاکا نے بدھ کے روز دعویٰ کیا کہ اس کی بہن کے دو ساتھیوں نے مل کر اس کا قتل کیا ہے۔ ڈھاکا نے یہ بھی کہا کہ ان کا کنبہ پوسٹ مارٹم کی اجازت تبھی دے گا جب گوا پولیس دونوں اشخاص کے خلاف ایف آئی آر درج کرے گی۔


سونالی کے بھائی نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ اس کی بہن کی موت کے بعد ان کے ہریانہ واقع فارم ہاؤس سے سی سی ٹی وی کیمرہ، لیپ ٹاپ اور دیگر اہم سامان غائب ہو گئے ہیں۔ ڈھاکا نے پولیس شکایت میں یہ بھی کہا ہے کہ تین سال پہلے پھوگاٹ کے ایک ساتھی نے اس کے کھانے میں کچھ ملا کر اس کا جنسی استحصال کیا تھا اور بعد میں اسے بلیک میل کیا۔ حالانکہ اس شکایت پر فی الحال کوئی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔