عام بجٹ 22-2021 پارلیمنٹ میں پیش، یہاں دیکھیں چھوٹی-بڑی ہر تفصیل

مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن نے بجٹ تقریر کے دوران تفصیل سے بتایا کہ حکومت نے صحت، تعلیم، ریل اور زراعت سمیت مختلف شعبوں کے لیے کیا کیا منصوبے بنائے ہیں۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے پارلیمنٹ میں شور و غل کے درمیان پیر کے روز لوک سبھا میں مرکزی بجٹ 22-2021 پیش کیا۔ لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے صبح ایوان کی کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے جیسے ہی سیتارمن کو مالی سال 22-2021 کے عام بجٹ کو پیش کرنے کے لئے پکارا تو ایوان میں شور شرابہ شروع ہوگیا۔ بہر حال نرملا سیتارمن نے بجٹ تقریر میں تفصیل سے بتایا کہ مرکزی حکومت نے صحت، تعلیم، ریل اور زراعت سمیت مختلف شعبوں کے لیے کیا کیا منصوبے بنائے ہیں۔ آئیے یہاں جانتے ہیں کہ بجٹ تقریر کے دوران مرکزی وزیر مالیات نے کیا کیا جانکاریاں دیں...

1. ’اجولہ یوجنا‘ میں مزید ایک کروڑ کنبوں کو شامل کیے جانے کا فیصلہ:

وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے ’اجولہ یوجنا‘ میں مزید ایک کروڑ خاندانوں کو شامل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ سیتارمن نے پیر کو پارلیمنٹ میں 22-2021 کا بجٹ پیش کرتے ہوئے ’اجولہ یوجنا‘ میں ایک کروڑ مزید کنبوں کو شامل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ملک کے غریب خاندانوں کی خواتین کے لئے ’پردھان منتری اجولہ یوجنا‘ کے تحت یکم مئی 2016 کو مفت رسوئی گیس سلنڈر فراہم کرنے کی اسکیم شروع کی گئی تھی۔


2. بجٹ میں صحت، تحقیق اور انسانی وسائل پر زور:

مالی سال 22-2021 کے عام بجٹ میں صحت اور دیکھ بھال، مالی سرمایہ اور بنیادی ڈھانچے، پُرامید ہندوستان کے لئے مکمل ترقی، انسانی وسائل کی ترقی، تحقیق اور جدت اور کم از کم حکومت- زیادہ سے زیادہ گورننس پر زور دیا گیا ہے۔ وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے پیر کو لوک سبھا میں مالی سال 22-2021 کے لئے بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ چھ پلروں پر مبنی ہے جن میں صحت اور دیکھ بھال، مالی سرمایہ اور بنیادی ڈھانچہ، پرامید ہندوستان میں مکمل ترقی، انسانی وسائل کی ترقی، جدت اور تحقیق اور کم از کم حکومت زیادہ گورننس شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ طبی سہولیات میں بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کرنے سے استحکام آئے گا۔ اس کے لئے بچاؤ، حل اور دیکھ بھال پر زور دیا جائے گا۔ مرکزی حکومت اگلے چھ سال کے لئے 64 ہزار 180 کروڑ روپے کے منصوبے شروع کرے گی جو صحت کے دیکھ بھال نظام، حل مرکزوں کی ترقی اور ابھرتی بیماریون سے نمٹنے کی کوششوں پر مرکوز ہوگی۔

3. ’پردھان منتری آتم نربھر سوستھ بھارت یوجنا ‘کا آغاز:

حکومت نے آج زیادہ سے زیادہ لوگوں کو بہتر صحت کی فراہمی کے لئے ’پردھان منتری آتم نربھر سوستھ بھارت یوجنا‘ شروع کرنے کا اعلان کیا۔ وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے پیر کو لوک سبھا میں22-2021 کا بجٹ پیش کرتے ہوئے یہ اعلان کیا اور کہا کہ اس اسکیم کے تحت چھ سالوں میں 64180 کروڑ روپئے خرچ کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس اسکیم کے تحت ہیلتھ مراکز کی کارکردگی کو بہتر اور جدید بنانے کے لئے امداد دی جائے گی۔ نیز ہر ضلع میں ’انٹیگریٹیڈ عوامی صحت‘ تجربہ گاہیں قائم کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ- 19 ویکسین پروگرام پر 35400 کروڑ روپئے خرچ کرنے کا انتظام کیا گیا ہے۔


4. ’مشن نیوٹریشن مہم 2.0‘ کا اعلان:

مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن نے ’مشن نیوٹریشن مہم 2.0‘ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس مہم کے ذریعے ہر ضلع میں تغذیہ کو فروغ دینے کے پروگرام بنائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ صحت کے شعبے کا بجٹ دو لاکھ کروڑ ہوگا۔

5. پندرہ ہزار سے زیادہ اسکولوں میں اصلاح کی تجویز:

وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے کہا ہے کہ تعلیم کو اور معیاری بنانے کے لئے لائی گئی نئی تعلیمی پالیسی کے تحت پندرہ ہزار سے زیادہ اسکولوں میں معیار کے پیش نظر اصلاح کیے جانے کی تجویز کی گئی ہے۔ سیتارمن نے پیر 22-2021 کا بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی کو ملک کے عوام نے تہ دل سے قبول کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے مختلف علاقوں میں نئی تعلیمی پالیسی کے تحت پندرہ ہزار سے زیادہ اسکولوں میں تعلیم کی سطح میں معیار کے پیش نظر اصلاح کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں 100 نئے ملیٹری اسکول کھولنے کی بھی تجویز کی گئی ہے۔ مرکز کے زیر انتظام ریاست لداخ کے لیہ میں مرکزی یونیورسٹی کا قیام کیا جائے گا جس سے وہاں کے نوجوانوں کو فائدہ ہوگا۔


6. ریلوے کے لیے ایک لاکھ دس ہزار کروڑ روپے کی تجویز:

مرکزی حکومت نے کورونا وبا کی وجہ سے شدید نقصانات کا سامنا کرنے وای ریلوے کو ابارنے کے لئے ریکارڈ ایک لاکھ 10 ہزار کروڑ روپے سے زائد رقم مختص کی ہے۔ وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے پارلیمنٹ میں مالی سال 2021-22 کے بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ریلوے کے لئے ریکارڈ ایک لاکھ 10 ہزار 55 کروڑ مختص کرنے کی تجویز ہے۔ جس میں سے ایک لاکھ سات ہزار 100 کروڑ کی تجویز صرف سرمایہ جاتی اخراجات ہیں۔ سیتارمن نے کہا کہ ہندوستانی ریلوے کے لئے نیشنل ریل اسکیم ۔2030 تیار کی گئی ہے، جس کا مقصد 2030 تک مستقبل کے لئے ریلوے کا نظام تیار کرنا ہے۔

7. میٹرو اور سٹی بس کے لیے بھی بجٹ:

مرکزی وزیر خزانہ نے کہا کہ ہندوستانی ریلوے کے علاوہ، میٹرو، سٹی بس سروس میں اضافہ پر توجہ دی جائے گی۔ اس پر 19 ہزار کروڑ لاگت آئے گی۔ بجٹ کی تجویز میں کوچی، بنگلورو، چنئی، ناگپور اور ناسک میں میٹرو منصوبوں میں توسیع کا اعلان کیا گیا ہے۔ سیتارمن نے 2021-22 میں پی پی پی موڈ میں ایسٹرن ڈیڈیٹیٹڈ فریٹ کوریڈور کے سون نگر گوموسیکشن (263.7) کلومیٹر شروع کرنے کی تجویز پیش کی۔


8. بجٹ میں زرعی شعبہ میں قرض کی حد بڑھانے کی تجویز:

حکومت نے کسانوں کو زیادہ اقتصادی مدد مہیا کرانے کے سلسلے میں زرعی قرض 16.5 ہزار کروڑ روپے اور مویشی پروری کے شعبہ میں قرض کی رقم بڑھانے کی تجویز کی ہے۔ نرملا سیتارمن نے لوک سبھا میں سال 22-2021 کا بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ زرعی قرض بڑھا کر 16.5 ہزار کروڑ روپے کیا جائے گا۔ پہلے یہ رقم 15 ہزار کروڑ روپے تھی۔ حکومت نے مویشی پروری، ڈیری اور ماہی پروری کے شعبہ میں قرض کی رقم 30 ہزار کروڑ روپے سے بڑھاکر 40 ہزار کروڑ روپے کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے فصلوں کی کم از کم امدادی قیمت کے تعین میں بنیادی تبدیلی کی ہیں۔ کم ازکم امدادی قیمت پر فصلوں کی خرید کا کام تیزی سے جاری ہے اس کے نتیجے میں کسانوں کو مناسب ادائیگی کیے جانے کے معاملے میں اضافہ ہوا ہے۔ سال 22-2021 میں کسانوں کو کُل 75,060 کروڑ روپے کی ادائیگی کی گئی۔

گیہوں کی پیداوار کرنے والے مستفدین کسانوں کی تعداد 20-2019 میں 35.57 لاکھ سے بڑھکر 21-2020 میں 43.36 لاکھ ہوگئی ہے۔ دالوں کی خریداری پر سال 2014 میں 236 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔ اس سال دس ہزار 500 کروڑ روپے کی خریداری کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ دالوں کی خرید میں 40 گنا اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دھان کی خریداری پر سال 14-2013 میں 63 ہزار کروڑ روپے خرچ ہوئے۔ اس بار یہ بڑھکر ایک لاکھ 45 ہزار کروڑ روپے ہوچکے ہیں۔ یہ اعدادو شمار ایک لاکھ 72 ہزار کروڑ روپے تک پہنچ سکتی ہے۔ اس بار 1.5 کروڑ کسانوں کو اس کا فائدہ ہوا ہے۔ کپاس کے کسانوں کو ملنے والی رقم میں بھی قابل ذکر اضافہ ہوا۔ مالی سال 22-2021 میں کپاس کی خرید کے منصوبے کو سبھی ریاستوں میں نافذ کیا جائے گا۔


9. شہری جل جیون ابھیان، شہری سوچھ بھارت ابھیان 2.0 کا اعلان:

وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے پیر کو شہیر جل جیون ابھیان کی شروعات اور شہری سوچھ بھارت ابھیان 2.0 کا اعلان کیا۔ سیتارمن نے لوک سبھا میں بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہری سوچھ بھارت ابھیان 2.0 میں پانچ برسوں کے دوران 1,41,678 کروڑ روپے خرچ کیے جانے کی تجویز ہے۔ اس کے تحت شہری تعمیراتی کاموں کے ملبے کا انتظام، گندے پانی کے اخراج کا انتظام، کچرے کا انتظام، سورس آئسولیشن اور کچرے کے ڈھیر کے بائیو میڈیشن جیسے انتظام پر زور رہے گا۔ وزیر خانہ نے کہا کہ شہری جل جیون مشن کے تحت پانچ برسوں میں 2.87 لاکھ کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس مہم کا مقصد سبھی 4,378 شہری بدلیاتوں کے 2.86 کروڑ گھرون تک نل کے پانے کو پہنچانا اور پانچ سو امرت شہروں میں گیلے کچرے کو نمٹانے کا انتظام کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں فضائی آلودگی کو کم کرنے کی سمت میں دس لاکھ کی آبادی سے زیادہ والے 42 شہری مراکز میں 2,217 روپے کا التزام کیا گیا ہے۔

10. پٹرول اور ڈیزل پر نیا سیس:

مرکزی حکومت نے عام بجٹ میں پٹرول پر ڈھائی روپے اور ڈیزل پر چار روپے فی لیٹر کا نیا سرچارج لگانے کی تجویز رکھی ہے۔ وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کی طرف سے پارلیمنٹ میں آج پیش فائنانس بل میں پٹرول پر ڈھائی روپے اور ڈیزل پر چار روپے زرعی انفراسٹرکچر اور ڈیولپمنٹ سرچارج لگانے کی تجویز رکھی گئی ہے۔ اس رقم کو زرعی انفراسٹرکچر اور دیگر ترقیاتی کاموں پر خرچ کیا جائے گا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ حکومت زرعی انفراسٹرکچر کے ساتھ ہی یہ رقم کسی بھی ضروری کام کے لئے خرچ کرسکتی ہے۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔