ایس آئی آر: ڈرافٹ ووٹر لسٹ میں گیا ضلع کے سب سے زیادہ 2.45 لاکھ ووٹرس کے کٹے نام، بھاگلپور دوسرے مقام پر

ایس آئی آر کے بعد ڈرافٹ ووٹر لسٹ جاری ہو چکی ہے، اور دعوے و اعتراضات کی کارروائی بھی شروع ہو گئی ہے۔ ایسے اہل ووٹرس جن کا نام لسٹ میں نہیں ہے، وہ اب بھی اپنا نام شامل کروا سکتے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظرثانی، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظرثانی، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

بہار میں ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظرثانی یعنی (ایس آئی آر) کے بعد ڈرافٹ ووٹر لسٹ الیکشن کمیشن نے جاری کر دیا ہے۔ ایس آئی آر (اسپیشل انٹینسیو ریویزن) کے دوران بہار کے 7 کروڑ 24 لاکھ سے زائد ووٹرس نے اپنے فارم بھرے، اور ان سبھی ووٹرس کے نام اس ڈرافٹ ووٹر لسٹ میں شامل ہیں۔ دعوے اور اعتراضات درج کرانے کے لیے ایک ماہ کا وقت دیا گیا ہے، جس کے بعد یکم ستمبر کو حتمی ووٹر لسٹ شائع کی جائے گی۔ ڈرافٹ ووٹر لسٹ جاری ہونے کے بعد مختلف اضلاع میں ووٹروں کے ناموں کو حذف کیے جانے کے اعداد و شمار بھی سامنے آنے شروع ہو گئے ہیں۔ سب سے زیادہ گیا ضلع میں تقریباً 2.45 لاکھ ووٹرس حذف کیے جانے کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ اس کے بعد بھاگلپور ضلع کا نمبر آتا ہے، جہاں کے تقریباً 2.44 لاکھ ووٹرس کے نام کاٹے گئے ہیں۔

موصولہ اطلاع کے مطابق گیا ضلع میں 10 اسمبلی حلقے ہیں۔ یہاں ووٹر لسٹ میں مجموعی طور پر 31 لاکھ 47 ہزار 156 ووٹروں کے نام تھے، جن میں سے 2 لاکھ 45 ہزار 663 ووٹرس کے نام ایس آئی آر کے دوران حذف کیے گئے۔ دی گئی تفصیل کے مطابق 90742 ووٹرس کی وفات ہو چکی ہے، 25348 کا پتہ نہیں چل سکا، اور 96139 ووٹرس مستقل طور پر دوسری جگہ منتقل ہو گئے ہیں۔ 33434 ووٹرس کے نام 2 جگہ تھے، اس لیے ہٹائے گئے۔


بھاگلپور ضلع میں ایس آئی آر کے بعد ووٹر لسٹ کے ڈرافٹ میں 2 لاکھ 44 ہزار 612 ووٹرس کے نام ہٹا دیے گئے۔ پہلے یہاں مجموعی طور پر 24 لاکھ 414 ووٹرز تھے، جو اب کم ہو کر 21 لاکھ 55 ہزار 802 رہ گئے ہیں۔ ضلع الیکٹورل آفیسر ڈاکٹر نول کشور چودھری کے مطابق 62852 ووٹرز کا انتقال ہو چکا ہے، جبکہ 1 لاکھ 25 ہزار 388 دوسری جگہ منتقل ہو گئے ہیں۔ علاوہ ازیں 26566 ووٹرز کے نام 2 مقامات پر درج تھے، ان سبھی کے نام ووٹر لسٹ سے حذف کیے گئے ہیں۔ بھاگلپور میں پولنگ بوتھ کی تعداد بھی 2263 سے بڑھا کر 2678 کر دی گئی ہے۔ الیکشن کمیشن کی ہدایت کے مطابق 1200 ووٹرز پر ایک پولنگ بوتھ ہونا چاہیے، اسی کے مطابق 415 بوتھ بڑھائے گئے ہیں۔

سپول ضلع میں ووٹر لسٹ کی نظرثانی کے دوران 1 لاکھ 28 ہزار 207 ووٹرس کے نام ہٹائے گئے ہیں۔ ضلع کے 5 اسمبلی حلقوں میں پولنگ مراکز کی تعداد بھی بڑھا دی گئی ہے۔ اب سپول میں پولنگ مراکز کی تعداد 1594 سے بڑھ کر 1880 ہو گئی ہے۔ سپول کے ضلع انتخابی افسر اور ڈپٹی کمشنر ساون کمار نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ووٹر لسٹ کے ڈرافٹ میں ایک لاکھ 28 ہزار 207 ووٹرس کے نام حذف کر دیے گئے ہیں۔ پہلے کی ووٹر لسٹ میں تمام اسمبلی حلقوں میں کل ووٹرز کی تعداد 16 لاکھ 40 ہزار 664 تھی، جو اب گھٹ کر 15 لاکھ 12 ہزار 457 رہ گئی ہے۔


لکھی سرائے ضلع میں 2 اسمبلی حلقے ہیں لکھی سرائے اور سوریہ گڑھا۔ یہاں ووٹر لسٹ سے 48 ہزار 824 ووٹرس کے نام ایس آئی آر کے بعد حذف کیے گئے۔ ضلع میں 93.67 فیصد یعنی 7 لاکھ 33 ہزار 600 افراد نے فارم جمع کروائے تھے۔ پہلے ووٹر لسٹ میں 7 لاکھ 82 ہزار 424 ووٹروں کے نام تھے، اب ڈرافٹ میں صرف فارم بھرنے والے 7 لاکھ 33 ہزار 600 کے نام ہیں۔ جموئی ضلع کی بات کی جائے تو یہاں 4 اسمبلی حلقے ہیں، جن کی ووٹر لسٹ کے ڈرافٹ میں 91882 ووٹروں کے نام حذف کیے گئے۔ ایس آئی آر سے پہلے یہاں ووٹرز کی کل تعداد 13 لاکھ 40 ہزار 90 تھی، جو اب گھٹ کر 12 لاکھ 48 ہزار 208 رہ گئی ہے۔

بہرحال، ایس آئی آر کے بعد ڈرافٹ ووٹر لسٹ جاری ہو چکی ہے، اور دعوے و اعتراضات کی کارروائی بھی شروع ہو گئی ہے۔ ایسے اہل ووٹرس جن کا نام لسٹ میں نہیں ہے، وہ اب بھی اپنا نام شامل کروا سکتے ہیں۔ یکم ستمبر تک کوئی بھی فرد یا سیاسی پارٹی مقررہ فارم پر درخواست دے کر نام جوڑنے یا ہٹانے کے لیے دعویٰ یا اعتراض درج کرا سکتی ہے۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ووٹر لسٹ سے بغیر کسی وجہ کے کوئی نام نہیں ہٹایا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔