الیکشن کمیشن نے ’ایس آئی آر‘ کے بعد ڈرافٹ ووٹر لسٹ کیا جاری، آپ 3 طریقوں سے چیک کر سکتے ہیں اپنا نام
اس ڈرافٹ لسٹ میں ریاست کے تمام 243 اسمبلی حلقوں کے 90,817 پولنگ اسٹیشنز کا ڈاٹا شامل کیا گیا ہے۔ یہ ڈرافٹ ووٹر لسٹ آج دوپہر 3 بجے الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر جاری کی گئی۔

حق رائے دہی کے لیے قطار بند ووٹرس، تصویر ویپن/قومی آواز
بہار مین اسمبلی انتخاب سے عین قبل ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظرثانی (اسپیشل انٹینسیو ریویزن– ایس آئی آر) کا عمل مکمل ہو چکا ہے۔ اب الیکشن کمیشن نے ڈرافٹ ووٹر لسٹ کو اپنی ویب سائٹ پر بھی اپلوڈ کر دیا ہے، جہاں بہار کے ووٹرس اپنا اپنا نام چیک کر سکتے ہیں۔ اس سے قبل الیکشن کمیشن نے درافٹ لسٹ سیاسی پارٹیوں کو بھی فراہم کر دی تھی۔
اس ڈرافٹ لسٹ میں ریاست کے تمام 243 اسمبلی حلقوں کے 90,817 پولنگ اسٹیشنز کا ڈاٹا شامل کیا گیا ہے۔ یہ ڈرافٹ ووٹر لسٹ آج دوپہر 3 بجے الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر جاری کی گئی، جس کے بعد عام ووٹر بھی یہ دیکھ سکتے ہیں کہ ان کا نام اس نئی فہرست میں شامل ہے یا نہیں۔
بہار کے ووٹرس کو ڈرافٹ ووٹر لسٹ میں اپنا نام چیک کرنے کے لیے سب سے پہلے الیکشن کمیشن آف انڈیا کی ویب سائٹ پر جانا ہوگا۔ ویب سائٹ پر اوپر موجود ’سرچ یور نیم اِن 2003 بہار ای-رول‘ مینو پر کلک کریں۔ اس کے بعد ووٹر والے کالم میں ’سرچ الیکٹورل رول‘ کے آپشن پر جائیں۔ اسے کلک کرنے پر ’ووٹر سروسز پورٹل‘ کھلے گا۔ یہاں سے ووٹر لسٹ میں اپنا نام دیکھنے کے 3 طریقے ہیں، جو نیچے دیے جا رہے ہیں...
پہلا طریقہ: ای پی آئی سی (EPIC) نمبر کے ذریعے
اپنا ای پی آئی سی نمبر درج کریں۔
پھر ریاست اور زبان کا انتخاب کریں۔
کیپچا صحیح طریقے سے بھر کر سبمٹ کر دیں۔
اگر آپ کا نام لسٹ میں موجود ہے، تو مکمل تفصیل آپ کے سامنے آ جائے گی۔
’ویو ڈیٹیل‘ پر کلک کر کے آپ مکمل تفصیلات دیکھ سکتے ہیں۔
دوسرا طریقہ: ذاتی تفصیلات کے ذریعے
ریاست اور زبان منتخب کریں۔
اپنا درست نام، عمر یا تاریخِ پیدائش، رشتہ دار کا نام اور صنف درج کریں۔
نیچے لوکیشن کی تفصیل میں ضلع اور اسمبلی حلقہ منتخب کریں۔
آخر میں کیپچا بھر کر ’سَرچ‘ مینو پر کلک کریں۔
اگر نام موجود ہوا، تو پوری تفصیل سامنے آ جائے گی۔
تیسرا طریقہ: موبائل نمبر کے ذریعے
متعلقہ موبائل نمبر درج کریں جو ووٹر لسٹ سے منسلک ہو۔
کیپچا بھر کر او ٹی پی کی درخواست بھیجیں۔
او ٹی پی درج کرنے کے بعد، اگر آپ کا نام فہرست میں ہے، تو تفصیلات ظاہر ہو جائیں گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔