گینگسٹر وکاس دوبے کے بھائی نے عدالت میں کی خودسپردگی، میڈیا اور پولس رہی بے خبر!

انکاؤنٹر میں مارے جانے کے اندیشہ کو دیکھتے ہوئے دیپک پیر کی شب سے ہی عدالتی احاطہ میں چھپا ہوا تھا اور اس نے منگل کو عدالت کے سامنے اس وقت خودسپردگی کی جب احاطہ میں پولس کی موجودگی انتہائی کم تھی۔

وکاس دوبے، تصویر آئی اے این ایس
وکاس دوبے، تصویر آئی اے این ایس
user

تنویر

پولس انکاؤنٹر میں گینگسٹر وکاس دوبے کی موت ہوئے مہینوں گزر گئے ہیں، لیکن ’بکرو گاؤں واقعہ‘ کے خلاف کارروائی اب بھی جاری ہے۔ مہلوک وکاس دوبے کے کچھ رشتہ داروں اور قریبی لوگوں کی تلاش میں پولس اب بھی سرگرم ہے۔ اس درمیان میڈیا اور پولس کو بھنک لگے بغیر منگل کی شام وکاس دوبے کے بھائی دیپک دوبے نے لکھنؤ کی ایک عدالت میں خودسپردگی کر دی۔ بعد ازاں عدالت نے اسے 14 دن کی عدالتی حراست میں بھیج دیا۔

دراصل بکرو واقعہ میں 8 پولس اہلکاروں کا قتل ہوا تھا، اور اس معاملے کے بعد سے ہی دیپک دوبے فرار تھا۔ ریاستی پولس نے دیپک پر 20 ہزار روپے کا انعام بھی رکھا تھا، لیکن انتہائی خاموشی کے ساتھ، پولس اور میڈیا سے بچتے ہوئے دیپک نے عدالت میں 22 دسمبر کو خودسپردگی کی۔ میڈیا میں بدھ کے روز خبر آئی کہ دیپک کو لکھنؤ کی عدالت نے 14 دنوں کے لیے عدالتی حراست میں بھیج دیا ہے۔


واضح رہے کہ گزشتہ جمعہ کو ہی لکھنؤ پولس نے دیپک دوبے کی تقریباً ایک کروڑ روپے کی ملکیت قرق کی تھی۔ دیپک کے خلاف لکھنؤ کے کرشنا نگر پولس اسٹیشن میں جعلسازی اور وصولی کا معاملہ درج کیا گیا تھا۔ پولس 3 جولائی کو پیش آئے بکرو واقعہ کے بعد سے ہی دیپک کو گرفتار کرنے کی کوشش کر رہی تھی، لیکن وہ گرفتاری سے بچنے میں کامیاب رہا۔ میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ انکاؤنٹر میں مارے جانے کے اندیشہ کو دیکھتے ہوئے دیپک پیر کی رات سے ہی عدالتی احاطہ میں چھپا ہوا تھا اور اس نے عدالت کے سامنے اس وقت خودسپردگی کی جب عدالتی احاطہ میں پولس کی موجودگی انتہائی کم تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔