چھتیس گڑھ میں دوبارہ حکومت بننے پر ’کے جی سے پی جی تک‘ مفت ملے گی تعلیم: راہل گاندھی

راہل گاندھی نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس نے مزدوروں کا احترام کیا کیونکہ کانگریس جانتی ہے کہ جب تک غریبوں کی مدد نہیں کی جائے گی، ملک مضبوطی سے کھڑا نہیں ہو سکے گا۔

<div class="paragraphs"><p>چھتیس گڑھ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی</p></div>

چھتیس گڑھ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: اسمبلی انتخاب کے پیش نظر کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی آج چھتیس گڑھ میں انتخابی تشہیر کرتے ہوئے دکھائی دیے۔ انھوں نے اس موقع پر ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چھتیس گڑھ میں دوبارہ کانگریس کی حکومت بننے پر سرکاری اسکولوں اور کالجوں میں کے جی سے لے کر پی جی تک مفت تعلیم دی جائے گی۔

چھتیس گڑھ کے کانکیر اور کونڈاگاؤں میں راہل گاندھی نے عوامی اجلاس کو خطاب کیا اور عوام سے کئی وعدے کیے۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہندی، چھتیس گڑھیا اور انگریزی تینوں زبانوں کا علم ضروری ہے۔ بی جے پی لیڈران ہندی کی بات کرتے ہیں اور انگریزی کے خلاف بولتے ہیں۔ لیکن وہی بی جے پی لیڈران اپنے بچوں کو انگریزی میڈیم اسکولوں میں پڑھاتے ہیں۔ کانگریس نے انگریزی میڈیم اسکول کھولے، تاکہ غریبوں کے بچے بھی ہندی، چھتیس گڑھیا اور انگریزی سیکھ سکیں۔‘‘ راہل گاندھی نے مزید کہا کہ ’’کانگریس نے جو بھی وعدہ کیا، اسے پورا کیا۔ چھتیس گڑھ میں حکومت بنتے ہی کسانوں کا 10 ہزار کروڑ روپے کا قرض معاف کیا۔ کانگریس نے بجلی بل ہاف کیا، ’کسان نیائے یوجنا‘ کے تحت 26 لاکھ کسانوں کو 23 ہزار کروڑ روپے دیے، پانچ لاکھ مزدوروں کو 7 ہزار روپے ہر سال دیے۔ بی جے پی لیڈران نے کہا تھا کہ یہ وعدے پورے نہیں ہوں گے، لیکن کانگریس نے حکومت بنتے ہی اپنے وعدے دو گھنٹے میں پورے کر دکھائے۔ کانگریس نے قبائلیوں کو ان کی زمینیں بھی واپس دلائیں۔‘‘


بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ کانگریس غریبوں کے لیے کام کرتی ہے، لیکن بی جے پی غریبوں کا پیسہ اڈانی کو دے رہی ہے۔ کانگریس حکومت منریگا لائی تو بی جے پی نے اسے بے کار بتایا۔ کانگریس نے مزدوروں کا احترام کیا کیونکہ کانگریس جانتی ہے کہ جب تک غریبوں کی مدد نہیں کی جائے گی، ملک مضبوطی سے کھڑا نہیں ہو سکے گا۔ مودی حکومت کسانوں کو نقصان پہنچانے کے لیے زرعی قوانین لائی، مودی حکومت کے نوٹ بندی، جی ایس ٹی کے فیصلے سے اڈانی کو فائدہ ہوا۔

راہل گاندھی نے کانگریس حکومت کے ذریعہ کیے گئے کاموں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس ’پیسا‘ قانون لائی تھی۔ پیسا قانون اور قبائلی بل میں صاف لکھا تھا کہ اگر کسی صنعت کار کو قبائل کی زمین چاہیے تو اسے گرام سبھا سے اجازت لے کر زمین لینی ہوگی۔ لیکن بی جے پی نے اس قانون کو رد کر دیا۔ پیسا قانون اور قبائلی بل کو بی جے پی نے اندر سے کھوکھلا کر دیا۔ بی جے پی قبائلی کو ’وَنواسی‘ کہتی ہے۔ قبائلی تو ہندوستانی زمین کے حقیقی مالک ہیں۔ قبائلیوں کو وَنواسی کہنے کا مطلب ہے کہ ان کا زمین پر کوئی حق نہیں، آپ جنگل میں رہتے ہیں۔ وَنواسی لفظ ہندوستان کے قبائلیوں کی بے عزتی ہے۔


ذات پر مبنی مردم شماری کا ذکر کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ او بی سی طبقہ کو بیدار ہونا پڑے گا، آپ کو ٹھگا جا رہا ہے۔ ہندوستان میں او بی سی کی آبادی 50 فیصد سے زیادہ ہے، لیکن ہندوستان کو چلانے میں او بی سی طبقہ کو پانچ فیصد کی شراکت داری بھی نہیں مل رہی۔ مودی حکومت او بی سی کی حکومت نہیں ہے۔ پی ایم مودی ذات پر مبنی مردم شماری سے ڈرتے ہیں۔ کانگریس حکومت نے ذات پر مبنی مردم شماری کرائی تھی، اس کے اعداد و شمار بھی مودی حکومت جاری نہیں کر رہی ہے۔ او بی سی طبقہ ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔ کانگریس پارٹی او بی سی طبقہ کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونے دے گی۔ مرکز میں کانگریس کی حکومت بننے پر پہلا قدم ذات پر مبنی مردم شماری ہوگا۔ چھتیس گڑھ میں دوبارہ سے کانگریس حکومت بننے کے بعد ذات پر مبنی مردم شماری کرائی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔