مدھیہ پردیش: نجی بس کی ٹکر سے ایک ہی خاندان کے چار افراد کی موت

واسکلے نے بتایا کہ دیوی سنگھ اور اس کا کنبہ دھامنود علاقے میں ایک قریبی رشتہ دار کے گھر گئے تھے اور وہاں سے مہیشور تھانہ علاقہ کے تحت اپنے آبائی گاؤں بکانیر واپس آ رہے تھے۔

سڑک حادثہ، علامتی تصویر آئی اے این ایس
سڑک حادثہ، علامتی تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

کھرگون: کھرگون ضلع کے مہیشور تھانہ علاقہ کے تحت آگرہ ممبئی نیشنل ہائی وے پر ایک پرائیویٹ بس کی ٹکر سے دو پہیہ گاڑی میں سفر کر رہے ایک ہی خاندان کے چار افراد کی موت ہو گئی۔ مدھیہ پردیش کےمہیشور پولیس تھانے کے تحت ککڑدا چوکی کے ایم ایل واسکلے نے بتایا کہ کل رات آگرہ ممبئی نیشنل ہائی وے پر بکانیر کے نزدیک نجی بس کی ٹکر سے دو پہیہ گاڑی پر سوار 35 سالہ دیوی سنگھ، اس کی بیوی 32 سالہ انیتا اور 5 سالہ بیٹا چیتن کی موقع پر ہی موت ہوگئی جبکہ اس واقعے میں زخمی ہونے والی 10 سالہ بیٹی چنتامنی کو وہاں سے دھار ضلع کے دھمنود کے اسپتال میں داخل کرایا گیا، لیکن اس نے علاج کے دوران زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ دیا۔

واسکلے نے بتایا کہ دیوی سنگھ اور اس کا کنبہ دھامنود علاقے میں ایک قریبی رشتہ دار کے گھر گئے تھے اور وہاں سے مہیشور تھانہ علاقہ کے تحت اپنے آبائی گاؤں بکانیر واپس آ رہے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ دیوی سنگھ پیشے سے ڈرائیور ہے اور وہ پتھم پور (ضلع دھار) میں واقع فیکٹریوں سے چیسس لانے کا کام کرتا ہے۔ وہ کل بھی آگے جانے کے لیے چیسس لے کر روانہ ہوا تھا لیکن راستے میں وہ رات کے آرام کے لیے بکانیر میں اپنے گھر پہنچا اور پھر دھمنود کے علاقے میں ایک رشتہ دار کے گھر چلا گیا۔ اب دیوی سنگھ کے کنبہ میں ان کی صرف ایک بیٹی رہ گئی ہے۔


مہاراشٹر کے اندور سے پنے جانے والی پرائیویٹ مسافر بس کا ڈرائیور اس واقعہ کے بعد نہیں رکا اور دھمنود پولیس کو اطلاع ملنے پر اسے خلگھاٹ کے قریب روکا گیا۔ بس کو نہ روکے جانے پر گاؤں والوں نے مشتعل ہوکر پتھراؤ کرکے اسے نقصان پہنچایا۔ پولیس کی اضافی نفری طلب کر کے بس میں سوار مسافروں کو بچا لیا گیا اور ٹریفک کو ہموار کر دیا گیا۔ اس دوران گاڑی کا ڈرائیور فرار ہو گیا جبکہ بس کو قبضے میں لے لیا گیا۔ واقعہ کے ایک عینی شاہد رام سنگھ نے بتایا کہ تصادم کے بعد بس ڈرائیور کے نہ رکنے پر گاؤں والے مشتعل ہوگئے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔