چار بار دہلی اسمبلی کے رکن رہنے والے جے کشن کا انتقال، کانگریس اور مقامی حلقوں میں غم کی لہر

دہلی کانگریس کے سینئر رہنما اور سابق ایم ایل اے جے کشن کا انتقال ہو گیا۔ سلطان پور ماجرا سے چار بار رکن اسمبلی رہنے والے جے کشن کو سیاسی، سماجی حلقوں نے خراج عقیدت پیش کیا

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: دہلی کانگریس کے سینئر رہنما اور سلطان پور ماجرا اسمبلی حلقے سے چار بار منتخب ہونے والے سابق رکن اسمبلی جے کشن کا انتقال ہو گیا۔ ان کے انتقال کی خبر سے دہلی کے سیاسی، سماجی اور مقامی حلقوں میں گہرے رنج و غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔ دہلی کانگریس کے صدر سمیت کئی رہنماؤں اور کارکنوں نے ان کی وفات پر خراج عقیدت پیش کیا اور ان کی خدمات کو یاد کیا۔

جے کشن دہلی کی سیاست میں ایک جانا پہچانا نام تھے۔ وہ کانگریس کے ٹکٹ پر سلطان پور ماجرا سے چار بار دہلی اسمبلی میں پہنچے۔ اپنی مدتِ کار کے دوران انہوں نے نہ صرف اپنے حلقے میں ترقیاتی کاموں پر زور دیا بلکہ اقلیتوں، دلتوں اور پسماندہ طبقات کی آواز کو بھی ایوان میں مؤثر انداز میں بلند کیا۔ ان کی تقریریں اکثر سماجی انصاف، برابری اور فلاحی اسکیموں پر مرکوز ہوتیں، جس کے سبب وہ مقامی عوام کے درمیان خاصے مقبول تھے۔


ان کے انتقال کی اطلاع اہلِ خانہ نے ایک پیغام کے ذریعے دی، جس میں بتایا گیا کہ ان کی آخری رسومات دوپہر کو بجے انجام دی جائیں گی۔ اس موقع پر بڑی تعداد میں مقامی افراد، کانگریس کارکنان، سیاسی رہنما اور ان کے قریبی رفقا موجود رہنے کی توقع ہے۔ جے کشن کے بیٹے نے سوشل میڈیا پر ایک مختصر پیغام میں اپنے والد کے لیے دعاؤں کی درخواست کرتے ہوئے ان کے سیاسی اور ذاتی سفر کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔

دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا کہ ’’جے کشن جی ایک بے باک اور اصول پسند رہنما تھے۔ وہ ہمیشہ کمزور طبقات کے لیے آواز بلند کرتے رہے۔ ان کی کمی دہلی کانگریس کو مدتوں محسوس ہوگی۔‘‘

جے کشن کی پہچان صرف ایک سیاستدان کے طور پر نہیں تھی بلکہ وہ ایک سماجی کارکن بھی تھے، جنہوں نے کئی عوامی تحریکوں میں فعال کردار ادا کیا۔ وہ طلبہ اور نوجوانوں کو سیاست میں آنے کی ترغیب دیا کرتے تھے۔ ان کی قیادت میں کئی بار مقامی مسائل پر مظاہرے اور دھرنے بھی منظم کیے گئے۔


ان کے انتقال پر سلطان پور ماجرا سمیت پورے شمال مغربی دہلی میں غم کا ماحول ہے۔ مقامی لوگ انہیں ایک سادہ مزاج، زمینی سطح پر جڑے رہنے والے رہنما کے طور پر یاد کر رہے ہیں، جنہوں نے ہمیشہ عوام کی بات کی، چاہے وہ حکومت میں ہوں یا حزب اختلاف میں۔

جے کشن کا سیاسی سفر اور عوامی خدمات کا دائرہ نہ صرف دہلی بلکہ ملک کی سطح پر بھی قابلِ قدر رہا۔ کانگریس کے مرکزی قائدین نے بھی ان کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ ان کی قربانیاں اور خدمات پارٹی کے لیے ہمیشہ مشعلِ راہ رہیں گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔