سابق مرکزی وزیر رگھونش پرساد سنگھ نے آر جے ڈی سے استعفی دیا

ڈاکٹر رگھونش پرساد سنگھ نے جمعرات کو دلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) سے آر جے ڈی صدر لالو پرساد یادو کو خط لکھ کر پارٹی چھوڑنے کی اطلاع دی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

پٹنہ: راشٹریہ جنتادل (آر جے ڈی) کو آج انتخابات سے قبل بڑا جھٹکا لگا ہے جب پارٹی کے نائب صدر رہے سابق مرکزی وزیر ڈاکٹر رگھونش پرساد سنگھ نے آج پارٹی سے استعفی دے دیا۔ ڈاکٹر رگھونش پرساد سنگھ نے جمعرات کو دلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) سے آر جے ڈی صدر لالو پرساد یادو کو خط لکھ کر پارٹی چھوڑنے کی اطلاع دی۔ انہوں نے خط میں کہا کہ ’’عوامی لیڈر کرپوری ٹھاکر کے انتقال کے بعد 32 برسوں تک آپ کے پیچھے کھڑا رہا، لیکن اب نہیں۔ پارٹی لیڈر اور عوام نے کافی پیار دیا، مجھے معاف کریں‘‘۔

واضح رہے کہ سابق رکن پارلیمنٹ راما سنگھ کو آر جے ڈی میں لائے جانے کی خبروں کے بعد سے ہی ڈاکٹر رگھونش پرساد سنگھ ناراض تھے۔ مسٹر لالو پرساد یادو نے بھی انہیں منانے کو کوشش کی، اسی دوران لالو یادو کے بڑے بیٹے تیج پرتاپ یادو نے ڈاکٹر سنگھ کے بارے میں متنازعہ بیان دے دیا تھا کہ ’ایک لوٹا سمندر سے نکل جائے تو کوئی فرق نہیں پڑتا‘ ایسا سمجھا جاتا ہے کہ ڈاکٹر سنگھ کافی ناراض تھے اور بے عزتی محسوس کررہے تھے۔ بالآخر انہوں نے پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ لیا۔ ڈاکٹر سنگھ فی الحال ایمس میں اپنا علاج کرا رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔