سعودی سے واپس آئے ہندوستانیوں کے لئے روزگار کی فراہمی کا مطالبہ

سوسائٹی کے ذمہ داروں نے کہا کہ ایک جانب بے روزگاری ایک بڑا مسئلہ بن گیا ہے تو دوسری جانب مختلف ممالک میں مزدوری اور کام کرنے والوں کو ان کے اپنے ملک واپس بھیج دینے سے ایک سنگین بحران پیدا ہوگیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

حیدرآباد: مومنٹ فار ایجوکیشن اینڈ اکنامک تلنگانہ (میٹ) اور مولانا سید ابوالحسن ندوی ایجوکیشنل سوسائٹی دہلی نے مشترکہ طور پر سعودی عرب اور ہند سیاسی تعلقات کی پیشرفت کا خیرمقدم کیا۔ ساتھ ہی وزیراعظم مودی پر زور دیا کہ خلیجی ملک سے واپس آنے والے ہندوستانیوں کے لئے روزگار کی فراہمی کے سلسلہ میں مختلف محکمہ جات ایجنسیوں کے الاٹمنٹ میں انہیں خصوصی ریزرویشن فراہم کرے۔

ساتھ ہی دیگر ممالک سے آنے والے ہندوستانیوں کے لئے بھی خاطر خواہ کاروباری اسکیمات میں ریزرویشن فراہم کریں، تاکہ ان کی مصروفیات کے ساتھ ساتھ ملک کی معیشت کے استحکام میں توانائیاں صرف ہوں۔


میٹ اور مولانا سید ابوالحسن ندوی سوسائٹی کے ذمہ داروں مولانا سید علی الدین احمد اور سید حمید الدین احمد محمود جنرل سکریٹری نے کہا کہ معاشی حالات پر گہری نظر رکھنے والے آر بی آئی کے سابق گورنر رگھورام راجن نے اشارہ دیا ہے کہ اگر ملک کے حالات کو سنبھالا نہیں گیا تو مزید معاشی گراوٹ کی صورتحال پیدا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ایک جانب بے روزگاری ایک بڑا مسئلہ بن گیا ہے تو دوسری جانب مختلف ممالک میں مزدوری اور کام کرنے والوں کو ان کے اپنے ملک واپس بھیج دینے سے ایک سنگین بحران پیدا ہوگیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔