پیغمبر اسلام کے متنازع خاکوں کی اشاعت: ممبئی میں ’فرانسیسی میگزین‘ کے خلاف زبردست احتجاج

فرانسیسی میگزین چارلی ایبڈو کی جانب سے پیغمبر اسلام کے متنازع خاکوں کی دوبارہ اشاعت کے خلاف ممبئی میں زبردست احتجاج کیا گیا، مظاہرین نے میگزین کے خلاف کارروائی کئے جانے کا مطالبہ کیا

تصویر بشکریہ فیس بک
تصویر بشکریہ فیس بک
user

قومی آوازبیورو

ممبئی: فرانسیسی میگزین چارلی ایبڈو کی جانب سے پیغمبر اسلام کے متنازع خاکوں کی دوبارہ اشاعت کی وجہ سے دنیا بھر کے مسلمانوں میں سخت غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ گزشتہ روز ممبئی میں فرانسیسی میگزین کے خلاف زبردست مظاہرہ کیا گیا۔ واضح رہے کہ فرانسیسی جریدے نے وہی خاکے پھر سے شائع کیے ہیں جن کی بنا پر سنہ 2015 میں اس پر حملہ ہوا تھا۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ پیغمبر اسلام کے خیالی خاکے (کارٹون) بنا کر ڈیڑھ عرب سے زائد مسلمانوں کی دل آزادی کی جا رہی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق مظاہرہ میں رضا اکیڈمی سمیت دیگر تنظیموں نے شرکت کی اور فرانسیسی میگزین کے خلاف نعرے بازی کی۔ بھنڈی بازار جنکشن پر ہونے والے اس احتجاج کے دوران مظاہرین ہاتھوں میں پلے کارڈ اور بینر تھامے ہوئے تھے اور ناموس رسالت زندہ باد، لبیک یا رسول اللہؐ اور فرانس مردہ باد کے نعرے بلند کر رہے تھے۔


اس موقع پر رضا اکیڈمی کے چیئر مین سعید نوری فرانسیسی حکومت سے چارلی ایبڈو کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ شرپسند عناصر، توہین رسالت کرنا جن کا شیوا بن چکا ہے اگر ان کے خلاف بروقت کارروائی نہ کی گئی تو آئے دن اس طرح کے گستاخ پیدا ہوتے رہیں گے اور دنیا میں ہم آہنگی اور امن و سکون کے لئے خطرہ ثابت ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ فرزندانِ توحید ہرگز خاموش نہیں بیٹھیں گے کیونکہ یہ ناموس رسالت کا سوال ہے، جو کہ ہمارے لئے سب سے قیمتی سرمایہ ہے۔

وہیں، بزرگ عالم دین مولانا محمود عالم رشیدی نے تاریخی واقعہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ سلطنتِ عثمانیہ کے دور میں بھی فرانس نے اس طرح کی خباثت کی تھی، جس کا سلطانِ وقت عبد الحمید نے بھرپور جواب دیا تھا اور فرانس نے اہانت رسولؐ پر مبنی فلم کی سنیما گھروں میں نمائش پر روک لگادی تھی، لہٰذا فرانس کو چاہئے کہ میگزین چارلی ایبڈو پر ہمیشہ کے لئے پابندی عائد کر دی جائے۔


ہانڈی والی مسجد کے خطیب و امام مولانا محمد اعجاز کشمیری نے کہا کہ میگزین کے خلاف اگر کارروائی نہ کی گئی تو ممبئی میں واقع فرانسیسی سفارت خانے کا محاصرہ کیا جائے گا اور اقوام متحدہ سے بھی رابطہ قائم کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس معاملے پر خاموش نہیں بیٹھیں گے، چاہے ہمیں جیل کیوں نہ جانا پڑے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


    Published: 10 Sep 2020, 9:51 AM