’20 سالوں سے مکمل بہار مافیاؤں کی گرفت میں ہے‘، کانگریس نے حقائق سامنے رکھتے ہوئے نتیش حکومت پر کیا حملہ
کانگریس لیڈر اکھلیش پرساد نے وعدہ کیا کہ بہار میں مہاگٹھ بندھن حکومت بنتے ہی ریاست کو مافیاؤں سے پاک کیا جائے گا۔ مافیاؤں کے پاس دو متبادل ہوں گے- یا تو جیل، یا جہنم۔ اس کا انتخاب انھیں خود کرنا ہوگا۔

بہار میں اسمبلی انتخاب کی تاریخوں کا اعلان ہوتے ہی سیاسی ہلچل بہت بڑھ گئی ہے۔ مہاگٹھ بندھن کی پارٹیاں لگاتار برسراقتدار طبقہ کو ہدف تنقید بنا رہی ہیں اور گزشتہ 20 سال کی ان کی ناکامیوں کو سامنے رکھ رہے ہیں۔ آج کانگریس نے نتیش حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ اس میں مافیاؤں کا بول بالا ہو گیا ہے اور عوام پریشان ہیں۔
پریس کانفرنس سے کانگریس کے سینئر لیڈر اور رکن پارلیمنٹ اکھلیش پرساد سنگھ نے خطاب کیا۔ انھوں نے بے باکانہ انداز میں کہا کہ ’’بہار میں چاروں طرف لوٹ مچی ہوئی ہے۔ گزشتہ 20 سالوں سے مکمل ریاست مافیاؤں کی گرفت میں ہے۔ لیکن مہاگٹھ بندھن حکومت بنتے ہی ہم ریاست کو مافیاؤں سے پاک کریں گے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’مافیاؤں کے پاس صرف 2 متبادل ہوں گے- یا تو جیل، یا جہنم۔ اس کا انتخاب انھیں خود کرنا ہوگا۔‘‘ ساتھ ہی وہ عزم ظاہر کرتے ہیں کہ ’’ہمارا ہدف بہار کے مائیکرو فائنانس مافیا، زمین مافیا، بالو مافیا، شراب مافیا پر لگام لگانے کا ہوگا۔‘‘
اکھلیش پرساد سنگھ نے بہار میں بڑھتی ہوئی بدعنوانی کا ذکر بھی میڈیا کے سامنے کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’بہار میں سڑک، پل، نل-جل اور دیہی سطح کے منصوبوں میں فرضی کام دکھا کر پیسہ اٹھا لیے جاتے ہیں۔ جب مہاگٹھ بندھن کی حکومت بنے گی تو ایسے ٹھیکہ مافیاؤں پر کارروائی کرے گی۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’تعلیم مافیا بھی اسکول و کالج، یونیورسٹیوں کے امتحانات میں دھاندلی اور فرضی واڑے کو انجام دیتے ہیں۔ پیپر لیک اور بھرتی مافیا بھی بہار کے لیے ایک بڑا مسئلہ ہیں۔ ہر سال پیپر لیک ہوتے ہیں اور بھرتی مافیا سرکاری بھرتیوں میں گڑبڑی کرتے ہیں۔‘‘
کانگریس لیڈر نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ ’’ریاست کے گیا، نوادہ، روہتاس، جموئی میں کانکنی مافیا کوئلہ و پتھروں کی غیر قانونی کانکنی کرتے ہیں، جن پر ہم سخت ایکشن لیں گے۔ اسی طرح بہار میں کانٹریکٹ کلنگ اور سپاری مافیاؤں پر بھی ہماری حکومت سخت کارروائی کرے گی۔‘‘ آخر میں وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ ’’ٹرانسفر-کمیشن مافیاؤں پر بھی لگام لگانے کے لیے ہم نے پالیسی بنانے کا ہدف رکھا ہے اور حکومت بنتے ہی یہ کام کیا جائے گا۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔