دیہی علاقوں میں طبی وسائل پر فوکس ضروری: مودی

پی ایم مودی نے کہا کہ دیہی علاقوں میں طبی دیکھ بھال کے وسائل پر توجہ دینے اور گھر گھر جاکر جانچ کرنے اور نگرانی بڑھنے کی ضرورت ہے۔

پی ایم مودی، تصویر یو این آئی
پی ایم مودی، تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

نئی دہلی: کورونا وبا کا قہر ملک کے دیہی علاقوں میں بڑھنے کے پیش نظر وزیر اعظم نریندر مودی نے وہاں طبی وسائل کو مستحکم کرنے اور گھر گھر جاکر جانچ اور نگرانی پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیہی علاقوں میں طبی دیکھ بھال کے وسائل پر توجہ دینے اور گھر گھر جاکر جانچ کرنے اور نگرانی بڑھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آشا ورکر اور آنگن واڑی کارکنوں کو مناسب سامان اور وسائل کی فراہمی ضروری ہے۔ ان علاقوں میں آسان اور عام فہم زبان میں رہنما خطوط کی تشہیر کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے گھروں میں علاج کرا رہے لوگوں کو آسانی ہوگی۔

وزیر اعظم نے دیہی علاقوں میں آکسیجن کی سپلائی یقینی بنانے کے لئے ایکشن پلان تیار کرنے اور آکسیجن کونسنٹریٹر کی سہولت فراہم کرنے کی بھی ہدایت دی۔ طبی عملے کو بھی مختلف آلات کے استعمال کی تربیت دینے اور ان کے لئے بجلی کی فراہمی کے لئے بھی کہا گیا۔ انہوں نے کہا کہ تمام ریاستی حکومتوں کو وینٹی لیٹروں کا مناسب استعمال کرنا چاہیے اور اس سلسلے میں آڈٹ بھی کرایا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی کورونا کے خلاف لڑائی سائنسدانوں اور ماہرین کی رہنمائی میں لڑی جا رہی ہے اور آگے بھی ان کی رہنمائی میں لڑی جائے گی۔


وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ ملک میں کورونا کی جانچ ہر ہفتہ 50 لاکھ سے بڑھ کر ایک کروڑ تیس لاکھ ہو گئی ہے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ ملک میں متاثرہ مریضوں کی تعداد کم ہو رہی ہے اور انفیکشن کی شرح بھی کم ہو رہی ہے۔ مودی نے کہا کہ مقامی سطح پر کنٹینمنٹ حکمت عملی وقت کی ضرورت ہے اور کورونا کی جانچ کو مزید بڑھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستوں کو بغیر کسی تامل کے شفافیت کے ساتھ عدادوشمار کی جانکاری دینے چاہیے۔

افسروں نے ریاستوں میں 45 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کی ٹیکہ کاری کی معلومات دی۔ اس ضمن میں مستقبل کے لئے بھی حکمت عملی بھی تیار کی گئی۔ انہوں نے عہدیداروں سے کہا کہ وہ ٹیکہ کاری کی رفتار کو بڑھانے کے لئے ریاستوں کے ساتھ مل کر کام کریں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔