شمالی ہندوستان میں پانی ہی پانی، دہلی میں یمنا ندی کی حالت تشویش ناک بنی ہوئی ہے
شمالی ہندوستان میں بارش اور سیلاب نے تباہی مچا دی ہے جس سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔ دہلی میں یمنا ندی کے پانی کی سطح میں اضافہ تشویش کا باعث بنا ہوا ہے۔

جمعرات یعنی کل شمالی ہندوستان میں مسلسل اور طوفانی بارش نے تباہی مچا دی۔ ہماچل پردیش کو مانسون کے آغاز سے ہی قدرتی آفت کا سامنا ہے، وہیں دہلی میں دریائے یمنا کے پانی کی سطح میں اضافہ تشویش کا باعث ہے۔ جموں و کشمیر، پنجاب، ہریانہ، دہلی اور ہماچل پردیش میں شدید بارش اور سیلاب جیسی صورتحال نے معمولات زندگی کو درہم برہم کر دیا ہے۔ تعلیمی ادارے بند کر دئے گئے ہیں ، کاروبار متاثر ہےاور سڑکوں پر ٹریفک بری طرح متاثر ہے۔
ہماچل پردیش کے کلو ضلع میں جمعرات کو لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے دو مکانات منہدم ہو گئے، جس سے ایک شخص ہلاک اور چھ دیگر ملبے تلے دب گئے۔ نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کی ٹیم نے ایک خاتون سمیت تین لوگوں کو بچایا اور ایک لاش برآمد کی۔ اکھاڑا بازار میں منہدم مکان کے ملبے سے چھ افراد کی تلاش جاری ہے تاہم بارش کے باعث امدادی کارروائیوں میں رکاوٹیں آ رہی ہیں۔

تصویر بشکریہ آئی اے این ایس
اسٹیٹ ایمرجنسی آپریشن سینٹر (ایس ای اوسی) کے مطابق، ہماچل میں کل 1,292 سڑکیں بند ہیں، جن میں منڈی میں 294، کلو میں 226، شملہ میں 216، چمبہ میں 204 اور سرمور میں 91 سڑکیں شامل ہیں۔مقامی محکمہ موسمیات نے جمعہ اور ہفتہ کو ریاست میں مختلف مقامات پر گرج چمک کے ساتھ بارش کی وارننگ دی ہے۔
وادی کشمیر کا جمعرات کو ملک کے دیگر حصوں سے سڑک رابطہ منقطع ہو گیا تھا کیونکہ شدید بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے جموں سری نگر قومی شاہراہ سمیت تمام سڑک راستے لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے بند رہے۔ 26 اگست سے بند شاہراہوں اور دیگر بین علاقائی سڑکوں کی وجہ سے کٹھوعہ سے کشمیر تک 3500 سے زیادہ گاڑیاں مختلف مقامات پر پھنسی ہوئی ہیں۔ پیر کو شاہراہ کو جزوی طور پر کھول دیا گیا اور کچھ پھنسے ہوئے گاڑیوں کو باہر نکالا گیا۔جموں خطہ میں 26 اگست سے ہونے والی موسلادھار بارش کی وجہ سے سڑک اور ریل کی آمدورفت بری طرح متاثر ہوئی ہے جس سے زائرین پھنسے ہوئے ہیں۔

تصویر بشکریہ آئی اے این ایس
جمعرات کو صبح 11 بجے سے دوپہر 12 بجے تک پرانے ریلوے پل پر دہلی میں یمنا ندی کی پانی کی سطح 207.46 میٹر پر مستحکم رہی۔ حکام نے بتایا کہ پانی کی سطح میں بتدریج کمی ہونے کی امید ہے، تاہم آس پاس کے علاقوں اور ریلیف کیمپوں میں سیلاب کا پانی موجود ہے۔ سیلاب کا پانی دہلی سکریٹریٹ تک پہنچ گیا، جہاں وزیر اعلیٰ، کابینہ کے وزراء اور اہم بیوروکریٹس کے دفاتر واقع ہیں۔
سیلاب کا پانی کشمیری گیٹ کے قریب شری مارگھٹ والے ہنومان بابا مندر تک بھی پہنچ گیا۔ ایک عقیدت مند نے کہا، "ہر سال یمنا کے پانی کی سطح بلند ہوتی ہے، تو ہنومان جی کی مورتی کو مقدس پانی سے غسل دیا جاتا ہے۔ ہم اسے مقدس مانتے ہیں۔" پچھلے کچھ دنوں سے مسلسل بارش اور یمنا میں سیلاب کی وجہ سے پانی بھر جانے کی وجہ سے دہلی والوں کو دوہری پریشانی کا سامنا کرنا پڑا جس کی وجہ سے بڑے پیمانے پر ٹریفک جام ہوگیا۔ محکمہ ریونیو کے مطابق 8,018 افراد کو خیموں اور 2,030 کو 13 مستقل پناہ گاہوں میں منتقل کیا گیا ہے۔

تصویر بشکریہ آئی اے این ایس
پنجاب اس وقت کئی دہائیوں میں اپنی بدترین سیلاب کی تباہی کا سامنا کر رہا ہے۔ ہماچل پردیش اور جموں و کشمیر میں موسلادھار بارش کی وجہ سے دریائے ستلج، بیاس اور راوی کے ساتھ ساتھ موسمی ندیوں میں پانی بھر گیا ہے۔ سیلاب سے اب تک 37 افراد ہلاک اور 3.55 لاکھ سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ حکام کے مطابق 1.75 لاکھ ہیکٹر سے زائد فصلیں تباہ ہو چکی ہیں۔

تصویر بشکریہ آئی اے این ایس
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔