سیلاب نے دہلی کو کیا بے حال! وزیر اعلیٰ کا دفتر اور رِنگ روڈ بھی ہوا پانی پانی، خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی جمنا

نگم بودھ گھاٹ اور گیتا کالونی شمشان گھاٹ مکمل طور سے پانی میں ڈوب چکے ہیں۔ لوگ گیتا کالونی شمشان گھاٹ کے فٹ پاتھ پر اپنوں کی آخری رسومات ادا کرنے کو مجبور ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>دہلی کی گلیوں میں سیلاب جیسا منظر، تصویر قومی آواز/وپن</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

راجدھانی دہلی میں سیلاب کی صورت حال تشویش ناک ہوتی جا رہی ہے۔ بیشتر نشیبی علاقوں میں پانی داخل ہو چکا ہے، اور اب تو اونچے مقامات پر بھی پانی کا تیز بہاؤ دیکھا جا سکتا ہے۔ جمنا ندی میں پانی کی سطح مسلسل بڑھ رہی ہے، جس کے پیش نظر پولیس نے وزیر آباد روڈ واقع پرانے وزیرآباد پُل پر گاڑیوں کی آمد و رفت روک دی ہے۔ دہلی ٹریفک پولیس نے اس سلسلے میں ایک ایڈوائزری جاری کی ہے، جس میں مسافروں سے متاثرہ راستوں سے بچنے، سڑک کنارے گاڑی کھڑی نہ کرنے اور سفر سے قبل منصوبہ بنانے کی گزارش کی گئی ہے۔ ایڈوائزری میں مُکربہ چوک، آئی ایس بی ٹی اور تیمارپور روڈ کی جانب جانے والی ٹریفک کے لیے سگنیچر برج کے استعمال کی گزارش کی گئی ہے۔

تازہ ترین اطلاع کے مطابق جمنا ندی کا پانی ان شمشان گھاٹوں میں بھی داخل ہو گیا ہے جہاں آخری رسومات ادا ہوتی رہی ہیں۔ نگم بودھ گھاٹ اور گیتا کالونی شمشان گھاٹ کی حالت کافی خراب ہے۔ نگم بودھ گھاٹ کو تو آخری رسومات کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ یہاں آ رہے لوگوں کو پنچ کوئیاں شمشان گھاٹ بھیجا جا رہا ہے۔ دوسری جانب کئی لوگ گیتا کالونی شمشان گھاٹ کے فٹ پاتھ پر اپنوں کی آخری رسومات ادا کرنے کو مجبور ہیں۔ حالات کی فکر انگیزی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ دہلی کے علی پور علاقہ میں این ایچ 44 پر فلائی اوور کا ایک حصہ دھنس گیا ہے۔ شدید بارش کے بعد فلائی اوور پر ایک گڈھا بن گیا، جس میں ایک آٹو پھنس گیا۔ اس حادثہ میں آٹو رکشا کا ڈرائیور زخمی ہو گیا، جسے قریبی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔

سیلاب نے دہلی کو کیا بے حال! وزیر اعلیٰ کا دفتر اور رِنگ روڈ بھی ہوا پانی پانی، خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی جمنا

جمنا ندی کے پانی کی وجہ سے جمنا بازار کا ساحلی علاقہ، مانسٹری مارکیٹ، کشمیری گیٹ سمیت کئی علاقے زیر آب ہیں۔ کئی گھروں میں پانی داخل ہونے کے بعد لوگوں کو راحتی کیمپوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ جمنا بازار کا علاقہ تو مکمل طور سے دریا میں تبدیل ہو گیا ہے۔ پرانا ریلوے پُل آمد و رفت کے لیے بند ہے۔ اگر ہتھنی کُنڈ بیراج سے مزید پانی چھوڑا گیا تو دہلی میں سیلاب کا خطرہ زیادہ بڑھ جائے گا۔ ان سب میں راحت کی بات یہ ہے کہ جمنا کے پانی کی سطح تھوڑی بہت کم ہوئی ہے۔ صبح 8 بجے جمنا کے پانی کی سطح 207.48 میٹر تھی جو دوپہر 12 بجے کے قریب 2 سینٹی میٹر نیچے چلی گئی۔ پھر بھی دہلی میں جمنا ندی خطرے کے نشان سے کافی اوپر بہہ رہی ہے۔ دہلی میں جمنا ندی کے لیے خطرے کا نشان 205.33 میٹر پر لگایا گیا ہے، اور پانی اس نشان سے اوپر ہی بہہ رہا ہے۔

سیلاب نے دہلی کو کیا بے حال! وزیر اعلیٰ کا دفتر اور رِنگ روڈ بھی ہوا پانی پانی، خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی جمنا

اس درمیان محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ دہلی-این سی آر میں مانسون اب اپنے آخری مرحلے کی طرف بڑھ چکا ہے۔ 6 ستمبر تک ہلکی بارش جاری رہے گی، لیکن اس کے بعد بارش کی شدت میں کمی آ سکتی ہے۔ درجہ حرارت میں دھیرے دھیرے اضافہ ہوگا اور ستمبر کے وسط تک مانسون ختم ہو سکتا ہے۔ موسم کی پیش گوئی کرنے والی پرائیویٹ ایجنسی ’اسکائی میٹ ویدر‘ کا کہنا ہے کہ شمال مغربی خلیج بنگال میں کم دباؤ کا ایک نیا علاقہ بنا ہے۔ یہ سسٹم 4 ستمبر کو اڈیشہ ہوتے ہوئے اندرونی علاقوں کی طرف بڑھے گا اور پھر وسطی ہندوستان کی طرف چلا جائے گا۔ اس کی وجہ سے مانسون ٹرف دہلی سے جنوب کی طرف منتقل ہو جائے گا، جس سے دہلی-این سی آر میں مانسون کی سرگرمیاں سست ہو جائیں گی۔ حالانکہ راجستھان اور گجرات میں اس ہفتہ کے اخیر میں مانسون کی بارش کا نیا دور دیکھنے کو مل سکتا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>دہلی میں پانی بھرنے کے بعد اپنے سامنے کاندھوں پر اٹھائے لوگ / قومی آواز / وپن</p></div>

دہلی میں پانی بھرنے کے بعد اپنے سامنے کاندھوں پر اٹھائے لوگ / قومی آواز / وپن


ایجنسی کا کہنا ہے کہ 4 ستمبر کی شام تک مانسون ٹرف کا اثر دہلی کے کچھ حصوں میں ہلکی بارش لا سکتی ہے۔ لیکن 4 سے 7 ستمبر کے درمیان بارش کی سرگرمیاں مسلسل کم ہوتی جائیں گی اور ہفتے کے آخر تک نہایت ہی کم ہو جائیں گی۔ اس دوران درجہ حرارت میں بھی اضافہ ہوگا اور 6 سے 8 ستمبر کے درمیان زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 35 ڈگری سیلسیس سے اوپر پہنچ جائے گا۔ حالانکہ اگلے ہفتے کے آغاز میں دہلی-این سی آر میں ایک بار پھر موسم اور بارش کا نیا دور دیکھنے کو مل سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔