کشمیر میں جہلم کی موجیں تھمنے لگیں؛ بیشتر مقامات پر پانی کی سطح خطرے کے نشان سے نیچے، اسکول 8 ستمبر تک بند

وادی کشمیر میں بارشیں تھمنے کے بعد دریائے جہلم اور معاون ندی نالوں کی سطح زیادہ تر مقامات پر خطرے کے نشان سے نیچے آ گئی ہے، تاہم پامپور میں سطح اب بھی بلند ہے۔ اسکول 8 ستمبر تک بند رہیں گے

<div class="paragraphs"><p>وادی کشمیر میں دریائے جہلم کا منظر / آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

سری نگر: وادیٔ کشمیر میں کئی دنوں سے جاری بارشوں کے تھم جانے کے بعد دریائے جہلم اور اس کی معاون ندی نالوں میں پانی کی سطح میں کمی کے آثار نمایاں ہونے لگے ہیں۔ حکام کے مطابق بیشتر مقامات پر پانی کی سطح خطرے کے نشان سے نیچے گر گئی ہے، تاہم پامپور میں پانی کی مقدار اب بھی خطرے کے نشان سے اوپر برقرار ہے جس کے سبب مقامی آبادی کو محتاط رہنے کی تاکید کی گئی ہے۔

محکمہ آبپاشی و فلڈ کنٹرول کے مطابق جمعہ کی صبح 8 بجے سنگم میں پانی کی سطح 20.18 فٹ ریکارڈ کی گئی جو خطرے کے نشان سے نیچے ہے۔ رام منشی باغ میں پانی کی سطح 20.49 فٹ درج ہوئی، جو کہ خطرے کے نشان سے کم ہے۔ تاہم پامپور میں پانی کی سطح 5.74 میٹر رہی جو اب بھی معمول سے زیادہ ہے۔ اسی طرح اشم اور ولر میں بھی پانی کی سطح خطرے کے نشان سے نیچے درج ہوئی ہے۔

محکمہ کے اہلکاروں نے بتایا کہ وادی میں گزشتہ رات دریائے جہلم کے کسی بھی حصے میں کوئی شگاف نہیں ہوا اور رام منشی باغ میں دو فٹ سے زیادہ پانی نیچے اتر گیا۔ ان کے مطابق دیگر معاون ندی نالوں میں بھی صورتحال بہتر ہے۔ کھڈونی میں ویشو نالہ، وچھی میں رام بریا نالہ، بٹکوٹ میں لدر نالہ اور ددر ہامی میں سندھ نالہ سبھی معمول کے مطابق خطرے کے نشان سے نیچے بہہ رہے ہیں۔

حکام نے تاہم لوگوں کو دریائوں اور ندی نالوں کے نزدیک جانے سے باز رہنے کی سخت تاکید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پانی کی سطح میں اچانک تبدیلی کے خدشے کو مدنظر رکھتے ہوئے حساس مقامات پر کوئیک رسپانس ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے بروقت نمٹا جا سکے۔


دوسری جانب، لگاتار بارشوں اور تیز ہواؤں کے باعث وادی کشمیر میں کئی اسکولی عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔ اس پس منظر میں حکام نے احتیاطی اقدام کے طور پر وادی کے تمام سرکاری و غیر سرکاری اسکولوں کو 8 ستمبر تک بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

ماہرین کے مطابق، حالیہ بارشوں نے دریائے جہلم اور دیگر آبی ذخائر میں پانی کی سطح کو خطرناک حد تک بڑھا دیا تھا، جس سے کئی دیہات متاثر ہوئے۔ اگرچہ فی الوقت صورتحال قابو میں ہے لیکن انتظامیہ ہائی الرٹ پر ہے اور مقامی آبادی سے اپیل کی جا رہی ہے کہ وہ حفاظتی ہدایات پر عمل کریں۔

ادھر محکمہ موسمیات نے آنے والے دنوں کے لیے موسم میں مزید بہتری کی پیش گوئی کی ہے جس سے سیلابی صورتحال میں مزید کمی آنے کی توقع ظاہر کی جا رہی ہے۔